افغان طالبان سے قربت رکھنے والی مذہبی شخصیت شیخ رحیم اللہ حقانی کابل میں ایک حملے میں مارے گئے ہیں۔
جمعرات کو ایک ٹویٹ میں افغان حکومت کے نائب ترجمان بلال کریمی نے اس بات کی تصدیق کی کہ شیخ رحیم اللہ حقانی ’ایک بے رحم دشمن‘ کے حملے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
ایمن الظواہری کی موت: امریکہ نے اپنے شہریوں کو انتباہ جاری کردیاNode ID: 689971
-
’امریکہ کو کیسے جواب دیا جائے‘ ڈرون حملے کے بعد طالبان کی مشاورتNode ID: 690186
تاہم بلال کریمی کی جانب سے حملے کی مزید تفصیلات شیئر نہیں کی گئیں لیکن سوشل میڈیا پر افغان امور پر رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کا کہنا ہے کہ وہ کابل میں ایک مدرسے پر خودکش حملے کے نتیجے میں مارے گئے ہیں۔
افغانستان میں موجود شدت پسند تنظیم داعش کی خراسان شاخ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
طالبان ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ حملہ آور کوئی ایسا شخص تھا جس کی ٹانگ نہیں تھی اور وہ دھماکہ خیز مواد اپنی مصنوعی ٹانگ میں چھپا کر لایا تھا۔
روئٹرز سے بات کرتے ہوئے طالبان کی وزارت داخلہ کے سینیئر اہلکار کا کہنا تھا کہ ’ہم تحقیقات کررہے ہیں کہ یہ شخص کون تھا اور اسے شیخ رحیم اللہ حقانی کے دفتر جیسی اہم جگہ پر کون لایا تھا۔‘
هرگز نمیرد آنکه دلش زنده شد بعشق
ثبت است بر جریدهٔ عالم دوام ماپه ډیرې خواشینۍ سره مو خبر تر لاسه کړ، چې د هیواد ستره هستي او علمي شخصیت شیخ صاحب رحیم الله حقاني د نامرده او نامراده دښمن په ناځوانمردانه حمله کې د شهادت لوړ مقام ته رسیدلی، انالله و انا الیه راجعون. pic.twitter.com/hg1wFBzr1N
— Bilal Karimi(بلال کریمي) (@BilalKarimi21) August 11, 2022