Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رحیم اللہ حقانی کابل میں خودکش حملے میں مارے گئے 

افغانستان میں موجود شدت پسند تنظیم داعش کی خراسان شاخ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے (فائل فوٹو: بلال کریمی ٹوئٹر)
افغان طالبان سے قربت رکھنے والی مذہبی شخصیت شیخ رحیم اللہ حقانی کابل میں ایک حملے میں مارے گئے ہیں۔ 
جمعرات کو ایک ٹویٹ میں افغان حکومت کے نائب ترجمان بلال کریمی نے اس بات کی تصدیق کی کہ شیخ رحیم اللہ حقانی ’ایک بے رحم دشمن‘ کے حملے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 
تاہم بلال کریمی کی جانب سے حملے کی مزید تفصیلات شیئر نہیں کی گئیں لیکن سوشل میڈیا پر افغان امور پر رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کا کہنا ہے کہ وہ کابل میں ایک مدرسے پر خودکش حملے کے نتیجے میں مارے گئے ہیں۔ 
افغانستان میں موجود شدت پسند تنظیم داعش کی خراسان شاخ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
طالبان ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ حملہ آور کوئی ایسا شخص تھا جس کی ٹانگ نہیں تھی اور وہ دھماکہ خیز مواد اپنی مصنوعی ٹانگ میں چھپا کر لایا تھا۔ 
روئٹرز سے بات کرتے ہوئے طالبان کی وزارت داخلہ کے سینیئر اہلکار کا کہنا تھا کہ ’ہم تحقیقات کررہے ہیں کہ یہ شخص کون تھا اور اسے شیخ رحیم اللہ حقانی کے دفتر جیسی اہم جگہ پر کون لایا تھا۔‘ 
رحیم اللہ حقانی پر اس سے قبل بھی کئی حملے ہوچکے ہیں۔ ان پر آخری حملہ اکتوبر 2020 میں پاکستان کے شہر پشاور میں ہوا تھا جس میں سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔ 
ان پر پشاور میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔ 

شیئر: