انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے فیوچر ٹور پروگرام (ایف ٹی پی) 2023 سے 2027 تک کے لیے پاکستان کے حصے میں صرف 27 ٹیسٹ میچز آئے ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم 2023 سے 2027 تک 27 ٹیسٹ میچز کھیلے گی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ٹیسٹ میچز کی یہ تعداد بنگلہ دیش کے ٹیسٹ میچز سے بھی کم ہے۔
اگر ٹیسٹ میچز کی تعداد دیکھی جائے تو اس میں انگلینڈ کو 43، آسٹریلیا کو 40، انڈیا کو 38، بنگلہ دیش کو 34، نیوزی لینڈ کو 32، جنوبی افریقہ کو 28، پاکستان کو 27 جبکہ سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کو 25، 25 ٹیسٹ میچز ملے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
بنگلہ دیش کے آل راؤنڈر شکیب الحسن کی بطور کپتان واپسیNode ID: 692296
-
آئندہ چار سالوں میں 10 کرکٹ ٹیمیں پاکستان کا دورہ کریں گیNode ID: 693281
پاکستان کرکٹ ٹیم 12 ٹیسٹ سیریز کھیلے گی جن میں تین ٹیسٹ میچز کی صرف تین سیریز رکھی گئی ہیں جبکہ بقیہ 9 سیریز دو دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل ہوں گی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم تین ٹیسٹ میچز کی تین میں سے دو سیریز انگلینڈ اور ایک سیریز آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گی۔
حیران کن بات یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم 2025 میں صرف 2 ٹیسٹ میچز کھیلے گی اور یہ ٹیسٹ سیریز جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی جائے گی۔
آئی سی سی کے ایف ٹی پی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے کم میچز ہونا کوئی پہلی بار نہیں ہورہا، اس سے قبل 2008 میں پاکستان نے پورے سال میں ایک ٹیسٹ میچ بھی نہیں کھیلا تھا۔
کرکٹ کے ماہرین کے مطابق پاکستان اور انڈیا کے درمیان باہمی سیریز نہ ہونے کے باعث پاکستان کو کم سے کم 6 ٹیسٹ میچز کا نقصان ہوا ہے۔
پاکستان اور انڈیا ٹیسٹ میچ صرف آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے فائنل تک رسائی حاصل کرنے کے بعد ہی کھیل سکتے ہیں۔
پاکستانی ٹیم کو آئی سی سی فیوچر ٹور پروگرام میں صرف 27 ٹیسٹ میچز ملنے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان کرکٹ کے مداحوں کی جانب سے بھی تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔
حمزہ شیخ لکھتے ہیں کہ ’پاکستان کے لیے صرف 27 ٹیسٹ، پاکستان کے لیے یہ ایف ٹی پی بدترین ہے، پی سی بی پھر سے مایوس کن رہا ہے۔‘
Only 27 Tests for Pak
Pathetic FTP for Pakistan team.
PCB has again been Disappointing!!! https://t.co/Bi7OZepcLT— Hamza Sheikh (@hamza007_) August 17, 2022
انیتا راجپوت کہتی ہیں کہ ’پاکستان کا ایف ٹی پی دیکھنے کے بعد بابراعظم کے لیے بہت برا لگ رہا ہے۔‘
Feeling very bad For
Babar Azam
After Pakistan team FTP #BabarAzam #PAKvsNED #AsiaCup pic.twitter.com/CjCNzQRP1Y
— Aneeta Rajput(@AneetaRajput5) August 17, 2022
علی امتیاز نے لکھا ہے کہ ’پاکستان صرف 27 ٹیسٹ میچ کھیل رہا ہے، ایک مرتبہ پھر سے پی سی بی کی اپروچ مایوس کن رہی۔‘
Pakistan playing only 27 test matches!! Again disappointed approach from pcb https://t.co/OapquZqXQF
— Ali Imtiaz (@ali1mtiaz) August 17, 2022
یوسف شاہ نے کہا ہے کہ ’چار برسوں میں 13 ٹیسٹ (گھر پر)، بابر جیسے کھلاڑی زندگی میں ایک بار آتے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ انھیں کم کھلایا جارہا ہے۔‘
13 tests in 4 years. A player like babar comes once a lifetime and I feel like he’s being under-utilised https://t.co/brzkklvA1e
— justice beaver (@usaf_shah1998) August 17, 2022