موہبہ کے تحت 200 طلباء کی امریکی یونیورسٹیوں میں داخلے کی تیاری
موہبہ کے تحت 200 طلباء کی امریکی یونیورسٹیوں میں داخلے کی تیاری
اتوار 28 اگست 2022 14:04
موہبہ فاؤنڈیشن کے تحت 700 طلباء پہلے ہی یہ پروگرام مکمل کر چکے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
کنگ عبدالعزیز اور ان کے ساتھیوں کی فاؤنڈیشن برائے تحفہ اور تخلیقی صلاحیت( موہبہ) نے اس سال اپنی دوسری تربیتی ورکشاپ کا آغاز کیا ہےجس کے تحت سیکنڈری سکول کے 200 طلباء کو امریکہ کی اعلیٰ یونیورسٹیوں میں داخلے کے لیے تیار ی کرائی جا ئے گی۔
عرب نیوز کے مطابق یہ سات روزہ تربیتی ورکشاپ موہبہ کے انتہائی خاص پروگرام کا حصہ ہے جس میں ممتاز سعودی طلباء و طالبات کو امریکہ کی اہم یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے میں مدد ملے گی۔
سیکنڈری سکولوں کے طلباء کو کیرئیر گائیڈنس کونسلنگ اور اکیڈمک رائٹنگ کے متعلق مفید کورسز کرائے جائیں گے۔
موہبہ فاؤنڈیشن کی قائم مقام سیکرٹری جنرل ڈاکٹر امل الھزہ نے کہا ہے کہ ہمارے رہنما اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ باصلاحیت اور ہنر مند افراد معیشت کے اہم شعبوں میں مختلف عہدوں پر کام کرنے کے لیے تیار ہوں۔
ڈاکٹرامل نے کہا کہ ہماری قیادت کا پختہ یقین ہے کہ نوجوان چیلنجز پر قابو پا کر مستقبل بنا سکتے ہیں۔ وہ مختلف شعبوں میں ترقی یافتہ دنیا کے درمیان مملکت کی پوزیشن کو مزید آگے بڑھا سکتے ہیں۔
موہبہ عہدیدار نے ورکشاپ میں شامل طلباء پر زور دیا کہ وہ سخت محنت جاری رکھیں تاکہ امریکہ کی ممتاز یونیورسٹیوں میں جائیں تو وہاں مملکت کے سفیر بن سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ ہونہار طلباء قوم کو علمی معاشرے میں تبدیل کرنے کےسعودی وژن 2030 کے اہداف کے حصول میں مدد گار ثابت ہوں گے۔
موہبہ فاؤنڈیشن کی قائم مقام سیکرٹری جنرل نے مزید بتایا کہ 700 شہری اور طلباء پہلے ہی پروگرام مکمل کر چکے ہیں۔
ان میں سے کچھ طلباء نے امریکی یونیورسٹیوں سے گریجویشن کیا ہے اور اب وہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر اہم عہدوں پر کام کر رہے ہیں جب کہ کچھ طلبا ء اب بھی اپنی تعلیم مکمل کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ موہبہ کا ایکسی لینس پروگرام سعودی طلباء کی قیادت اور کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینے پر بھی توجہ مرکوز کرتا ہے۔
پروگرام کے آغاز میں طلباء سے مشورے کئے جاتے ہیں کہ وہ کون سے منصوبے میں شامل ہونا چاہتے ہیں تاکہ انتہائی مسابقتی درخواست کے عمل میں نمایاں ہو سکیں۔ موہبہ فاؤنڈیشن کی جانب سے یہ پروگرام 2015 میں شروع کیا گیا تھا۔