گورنریٹ کی مدینہ کے بعض علاقوں کو منہدم کیے جانے کی تردید
گورنریٹ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر پھیلی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں( فائل فوٹو: سبق)
سعودی عرب میں مدینہ منورہ کی گورنریٹ کی جانب سے شہر کے بعض علاقوں کو منہدم کیے جانے کی تردید کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر اس حوالے سے پھیلنے والی بعض خبروں سے لوگوں میں بے چینی تھی۔
سبق نیوز کے مطابق مدینہ گورنریٹ کے ٹوئٹر پر بیان میں گیا ہے کہ ’سوشل میڈیا پر بعض رہائشی علاقوں کے فضائی نقشے دکھاتے ہوئے یہ اشارہ دیا جا رہا تھا کہ ان علاقوں کو منہدم کیا جائے گا۔‘
مدینہ گورنریٹ کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ ’ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔ سوشل میڈیا پرجن تصاویر کو دکھاتے ہوئے غلط قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں وہ مجوزہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے تھیں، جس کے تحت شہر کو ترقی دینے اور اسے مزید خوبصورت بنانے کے منصوبے بنائے گئے تھے۔‘
مدینہ منورہ کی میونسپلٹی کا کہنا تھا کہ ’نئے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں باقاعدہ سرکاری طور پراعلان کیا جائے گا۔‘
واضح رہے بلدیہ نے 15 اگست 2022 کو ترقیاتی منصوبہ پیش کیا تھا جو 17 ہاؤسنگ سکیمز پر مشتمل تھا جس کا مجموعی رقبہ 2242738 مربع میٹرہو گا۔
مجوزہ ترقیاتی منصوبے میں 2932 ہاؤسنگ پلاٹس، 16 سکولز، 21 پارک اور23 مساجد کے علاوہ سرکاری اداروں کا کمپلیکس بھی تعمیر کیا جائے گا۔