Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا خوشگوار موسم روزہ داروں کے لیے راحت ہے

ایسے موسم میں روزے کی حالت میں کام کرنا نسبتا زیادہ سہل محسوس ہوتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کے شمالی علاقوں میں مارچ کے خوشگوار اور ٹھنڈے موسم نے روزہ داروں کے لیے کئی سال بعد پُرسکون اور صحت افزاء ماحول فراہم کیا ہے۔ 
عرب نیوز کے مطابق گذشتہ کئی برسوں کے مقابلے میں رواں سال رمضان المبارک میں روزہ داروں کے لیے معتدل موسم ہے،جب کہ موسم گرما  کے طویل اور شدید دھوپ والے دنوں میں روزہ رکھنا ایک چیلنج تھا۔
گذشتہ 25 سال سے سعودی عرب میں ٹیلنٹ ڈیولپمنٹ کے سینئر کنسلٹنٹ کے طور پر کام کرنے والے عبدالغفار نے بتایا ’عرصہ دراز تک رمضان گرمیوں میں آنے کے بعد اب کئی سال بعد پہلی بار سردیوں میں روزہ رکھنے کا تجربہ آرام دہ اور خوشگوار محسوس ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ پچھلے سال کا موسم زیادہ تر ٹھنڈا رہا لیکن اس سے پہلے کئی برس گرمیوں کے طویل اور شدت کے دنوں میں روزے رکھنے کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑا۔
ریاض یونیورسٹی کے طالب علم عبداللہ احمد نے بتایا ’سردیوں کے مختصر دن روزے کے اوقات کو نمایاں طور پر کم کر دیتے ہیں، جس سے ہمیں روزہ جلدی افطار کرنے کا موقع ملتا ہے اور روزے کے ساتھ گرمیوں کی جھلسا دینے والی دھوپ کی شدت کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑتا۔
عبداللہ احمد نے مزید کہا رواں سال ماہ رمضان کا ٹھنڈا موسم دن کے وقت روزے کی حالت میں اور افطار کے بعد بیرونی سرگرمیوں میں آسانی سے حصہ لینے کے قابل بھی بناتا ہے۔

رواں ہفتے درجہ حرارت 7 سے 15 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہا۔ فوٹو گیٹی امیجز

ریاض میں مقیم گھریلو خاتون عفت آبرو نے بھی سردیوں کے موسم میں روزے رکھنے کے حوالے سے  اپنی رائے کا اظہار کیا ہے ، انہوں نے بتایا  پچھلے ہفتے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 20 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم تھا جبکہ اس ہفتے درجہ حرارت 7 سے 15 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہا جس سے کے باعث روزہ رکھنا آسان ہو گیا۔

گرمیوں  کے موسم کے طویل روزوں کے دوران پیاس زیادہ محسوس ہوتی ہے اور ڈاکٹروں کے مطابق روزے کی حالت میں جسم میں پانی کی کمی سے بچنے کے لیے احتیاط بھی ضروری ہے۔

عفت خاتون کا کہنا ہے ’سردیوں میں روزہ رکھنا آسان ہے اور گرمیوں کی طرح زیادہ پیاس محسوس نہیں ہوتی۔

گرمیوں کی شدت کے دنوں میں روزے رکھنا چیلنج کا سامنا کرنا ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

ریاض کے ٹیکسی ڈرائیور جاوید حسن نے کہا ایسا موسم خاص طور پر ہمارے جیسے یومیہ مزدوروں کے لئے روزہ رکھنا خاص طور آسان ہوتا ہے، ہم اپنے کام کی نوعیت کے لحاظ سے ہمیشہ افطار کے لیے رک نہیں سکتے۔
سڑکوں پر گاڑیاں دوڑاتے رہنا اور مسافروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانا موسم گرما کے مقابلے میں اب بہت زیادہ آسان ہے، خوشگوار موسم ہماری صحت کو بھی بہتر بناتا ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق روزے کی حالت میں جسم میں پانی کی کمی سے بچنا ضروری ہے۔ فوٹو واس

سیفٹی مینیجر شاہد انور  نے کہا سردیوں میں روزہ رکھنا نہ صرف جسمانی طور پر آسان ہے بلکہ روحانی اور سماجی طور پر بھی بہترین تجربہ ہے۔
ایسے موسم میں روزے کی حالت میں کام کرنا نسبتا زیادہ آسان اور سہل محسوس ہوتا ہے جو شدید گرمیوں کے موسم میں ایک بڑا چیلنج بنتا ہے۔
 

 

شیئر: