Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیلاب عطیات سے متعلق پی ٹی آئی کا دعویٰ، سٹیٹ بینک کی تردید

پاکستان میں بارشوں اور سیلاب سے تقریباً ساڑھے تین کروڑ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ (تصویر: اے ایف پی)
پاکستان کے مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ بینکوں کی جانب سے خیبر پختونخوا اور پنجاب کے وزرا اعلیٰ کے ’فلڈ ریلیف اکاؤنٹس‘ میں پیسے وصول نہ کرنے کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں۔
بدھ کو ایک بیان میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کچھ شکایات موصول ہوئیں تھیں کہ بینکوں کی جانب سے خیبر پختونخوا اور پنجاب کے وزراء اعلیٰ کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے قائم کردہ بینک اکاؤنٹس میں پیسے وصول نہیں کیے جارہے۔
مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ ’اس تناظر میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پوچھنے پر بینکوں نے معلومات فراہم کی کہ یہ شکایات بے بنیاد ہیں اور وہ وزرا اعلیٰ کے امدادی اکاؤنٹس میں ہر چینل بشمول کیش، آن لائن ٹرانفسر اور لوکل اور انٹرنیشنل کریڈٹ کارڈز کے ذریعے رقم وصول کررہے ہیں۔‘
سٹیٹ بینک آف پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ ’بینکوں کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے کہ رقم کی وصولی روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔‘
واضح رہے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان برائے معاشی امور مزمل اسلم نے منگل کو ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ’بیرون ملک کچھ دوستوں نے اطلاع دی ہے کہ پچھلی شام ان کی کریڈٹ کارڈز کے ذریعے امدادی رقوم کی منتقلی نہیں ہوپارہی۔‘
ان کی ٹویٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’کریڈٹ کارڈز کمپنیوں کے سامنے جب یہ معاملہ اٹھایا گیا تو انکشاف ہوا کہ (عمران خان کے) ٹیلی تھون کے دوران کچھ وقت کے لیے پاکستانی حکومت نے ان کے آپریشن کو بلاک کردیا ہے۔‘
انہوں نے پاکستانی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ شاید وہ سابق وزیراعظم عمران خان کو اتنی خطیر رقم اکھٹی کرنا نہیں دینا چاہتے تھے۔
خیال رہے پیر کی رات سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سیلاب زدگان کی امداد کے لیے منعقد کی گئی لائیو ٹیلی تھون میں پانچ ارب روپے کے عطیات دینے کے وعدے کیے گئے تھے۔

شیئر: