پاکستان میں حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جلسہ عام میں تقریر کو ’سنگین بہتان تراشی‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد عوام کو فوج سے لڑانا ہے۔
پیر کو جاری کیے گئے حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’افواج پاکستان اور اس کی قیادت کے خلاف نفرت پھیلانے اور حساس پیشہ وارانہ امور کو متنازع بنانے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
بیان کے مطابق ’ پوری قوم سیلاب سے جبکہ نفرت، انتقام اور تکبر میں ڈوبا عمران خان مسلح افواج سمیت قومی اداروں اور عوام سے لڑ رہا ہے اور سنگین بہتان تراشی کر رہا ہے جس کا مقصد معاشی بحالی کے عمل کو متاثر کرکے پاکستان کو سری لنکا بنانا اورعوام کو فوج سے لڑانا ہے۔‘
اتحادی جماعتوں نے کہا کہ عمران خان کے فوج کے حوالے سے بیان کا مقصد ’رینک اینڈ فائل‘ میں تصادم کی راہ ہموار کرنا ہے۔ ’آئین اور قانون کی طاقت سے اس مذموم سازش کو ناکام بنائیں گے اور سازشیوں سے آئین اور قانون کے مطابق نمٹیں گے۔‘
ادھر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ’عمران خان نے نئے آرمی چیف کو جلسوں کا موضوع بنا کر متنازع بنانے کی کوشش کی ہے۔‘
انہوں نے پیر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان نے اپنے خلاف عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد ہماری آرمڈ فورسز کو مختلف نام دینے شروع کیے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کی پچھلے چار ماہ کی گفتگو کے انداز سے واضح ہے کہ وہ براہ راست پاکستان کی معیشت کو ٹارگٹ کرنا چاہتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ عمران خان نے اتوار کو فیصل آباد میں جلسے سے خطاب میں کہا تھا کہ ’نومبر میں نیا آرمی چیف آنے والا ہے۔ آصف زرداری اور نواز شریف اپنا فیورٹ آرمی چیف لگانا چاہتے ہیں۔‘
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’عمران خان خود اپنے خلاف قائم کرپشن کے مقدمات میں تحفظ چاہتے ہیں۔ پاکستان کی افواج کسی بھی کرپشن کے تحفظ کی روادار نہیں۔‘
اس سے قبل وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے بھی پریس کانفرنس کر کے عمران خان کے بیان پر تنقید کی۔
حکومتی اتحاد کا عمران خان کے بیان پر مشترکہ ردعمل
دوسری جانب پیر ہی کو حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں نے ایک مشترکہ بیان میں تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے جلسے میں ’افواج پاکستان کے حساس پیشہ ورانہ امور کو متنازع بنانے‘ کی مذمت کی ہے۔
حکومتی اتحاد کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پوری قوم سیلاب سے جبکہ نفرت، انتقام اور تکبر میں ڈوبے عمران خان مسلح افواج سمیت قومی اداروں اور عوام سے لڑ رہے ہیں اور وہ سنگین بہتان تراشی کر رہے ہیں۔‘
’اس کا مقصد معاشی بحالی کے عمل کو متاثر کرکے پاکستان کو سری لنکا بنانا اور عوام کو فوج سے لڑانا ہے اور فوج کے ’رینک اینڈ فائل‘ میں تصادم کی راہ ہموار کرنا ہے۔‘
بیان کے مطابق ’حکومتی اتحادی جماعتوں کا مکمل اتفاق رائے ہے کہ معیشت کی بحالی سمیت قومی مفادات کے تحفظ، مسلح افواج سمیت قومی اداروں اور ان کی قیادت کے آئینی احترام اور حدود کی پاسداری اور عوام بالخصوص سیلاب زدگان کی امداد، بحالی اور ریلیف کے عمل کو ہرگز متاثر نہیں ہونے دیں گے۔‘
’عمران خان بیان فوج کی قیادت کے خلاف ہرگز نہیں‘
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے پیر کو عمران خان کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’عمران خان نے کہا نواز شریف اور زرداری سکیورٹی رسک ہیں کیونکہ ان کی جائیدادیں اور اولادیں ملک سے باہر ہیں اور تمام تر مفادات ملک سے باہر ہیں ان کا بیان فوج یا فوج کی قیادت کے خلاف ہرگز نہیں ہے۔‘
عمران خان نے کہا نواز شریف اور زرداری سیکیورٹی رسک ہیں کیونکہ ان کی جائیدادیں اور اولادیں ملک سے باہر ہیں اور تمام تر Interests ملک سے باہر ہیں ان کا بیان فوج یا فوج کی قیادت کے خلاف ہر گز نہیں ہے https://t.co/beSba5dtRb
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 5, 2022