Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب ممالک کے اندرونی امور میں ایران کی مداخلت سے نمٹنے پر غور

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اجلاس کی صدارت کی ہے(فوٹو ایس پی اے)
ایران کے ساتھ بحران میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لینے والی عرب کمیٹی کا اجلاس منگل کو قاہرہ میں ہوا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نےعرب کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے مصرمیں ہیں۔ 
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ایران کے ساتھ بحران کی تازہ صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے عرب لیگ نے 4 رکنی وزارتی کمیٹی قائم کی ہے۔ 
عرب وزارتی کمیٹی نے ایران کے ساتھ بحران کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال، ایران کے ساتھ عرب تعلقات  اور عرب ممالک کے اندرونی امور میں ایرانی مداخلت سے نمٹنے کی تدابیر پرغور کیا ہے۔
علاوہ ازیں کمیٹی کے رکن ملکوں نے عرب ممالک کے اندرونی امور میں ایرانی مداخلت سے متعلق رپورٹوں کا جائزہ لیا۔ عرب ممالک کے داخلی امور میں ایرانی مداخلت کی شق سے متعلق عرب لیگ کی جنرل سیکریٹریٹ کی معمول کی رپورٹ بھی زیر بحث آئی ہے۔ 
علاوہ ازیں مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی سرگرمیاں رکوانے کے لیے قام عرب وزارتی کمیٹی کا بھی اجلاس اردن کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کی زیر صدارت ہوا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بھی شرکت کی۔
کمیٹی کے ارکان نے مقبوضہ بیت المقدس کی اسلامی و عیسائی عرب شناخت کو تبدیل کرنے والے غیر قانونی اسرائیلی اقدامات کا جائزہ لیا۔ اسرائیل بیت المقدس کی تاریخی اور قانونی حیثیت اوراس کے اسلامی وعیسائی مقدس مقامات کی پہچان تبدیل کرنے کے درپے ہے۔

 مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی تازہ صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)

اجلاس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی تازہ صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔
عرب ممالک کے  اندرونی امور میں ترکی کی مداخلت کا جائزہ لینے والی عرب وزارتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے کی۔
کمیٹی کے ارکان نے عرب امور میں ترکی کی مداخلت کے حوالے سے نئی صورتحال پر بحث کی۔ عرب ممالک کے داخلی امور میں ترک مداخلت سے متعلق کمیٹی کے رکن ممالک کی جانب سے پیش کردہ رپورٹیں پیش کی گئیں۔
 تینوں کمیٹیوں کے اجلاسوں میں عرب لیگ میں متعین سعودی سفیر عبدالرحمن الجمعہ اور وزیر خارجہ کے دفتر کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرحمن الداود شریک ہوئے۔ 

شیئر: