Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومتی اعلانات کے باوجود ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اضافہ جاری

دو روز میں ڈالر کی قدر میں چار روپے سے زائد کا اضافہ ہوا ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں تیزی سے اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔
منگل کو کاروباری عمل کی ابتدا میں پاکستانی کرنسی کی قدر گرنے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد ابتدائی چند گھنٹوں میں ڈالر کی قیمت میں دو روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق دوپہر بارہ بجے تک ڈالر کی قدر گزشتہ روز کے 229.82 سے بڑھ کر 232.21 روپے ہو گئی۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے پیر کو ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں روپے کی شرح تبادلہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ڈالر کی سمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، اس کے بعد روپے کی قدر بہتر ہو گی۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کرنسی ایکسچینج ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ یہ کہہ چکے ہیں کہ ’امپورٹ بل اور ڈالر کی سمگلنگ کی وجہ سے روپے پر دباؤ ہے، یہی اس کی قدر گرنے کا باعث ہے۔‘
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈیٹا کے مطابق اگست کے اختتام پر روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر 218.75 روپے تھی۔ ستمبر کے ابتدائی 13 دنوں میں یہ شرح تبادلہ تقریبا 14 روپے بڑھ کر 232.21 روپے تک پہنچ چکی ہے۔
رواں ماہ کے ابتدائی ایام میں ڈالر کی قدر میں معمولی اضافہ ہوا لیکن پانچ ستمبر سے شروع ہونے والے کاروباری ہفتے کے دوران یہ سلسلہ تیز ہوا جس کے بعد محض پانچ روز میں روپے کی قدر میں تقریبا 10 روپے کی کمی ہوئی۔
روپے کی قدر تیزی سے گرنے کا گزشتہ ہفتے کا یہ رجحان رواں کاروباری ہفتے میں بھی برقرار ہے۔ محض دو روزمیں روپے کی قدر میں چار روپے سے زائد کی کمی ہوئی ہے۔
اگست کے اختتام پر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے رکے ہوئے قرض کے اجرا کے باعث پاکستانی حکام کو توقع تھی کہ کرنسی ایکسچینج مارکیٹ میں روپے کی صورتحال بہتر ہو گی لیکن مارکیٹ ٹرینڈز بتاتے ہیں کہ ایسا نہیں ہوسکا۔

شیئر: