Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اپنے عہدے سے مستعفی

پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں جبکہ سینیٹر اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ کے لیے نامزد کر دیا گیا ہے۔
اتوار کو لندن میں پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی کا اہم اجلاس ہوا۔
مسلم لیگ ن کے ترجمان کے مطابق نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے سینیٹر اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ کے لیے نامزد کر دیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو استعفیٰ پیش کیا۔
اس موقع پر نواز شریف سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ’وزارت آپ کی امانت تھی، آپ نے ہی وزیر بنایا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں نے چار ماہ میں بھرپور صلاحیت کے ساتھ کام کیا اور پارٹی اور ملک سے وفاداری نبھائی۔‘
بعد ازاں ایک بیان میں مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ’نواز شریف اور شہباز شریف کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے وزیر خزانہ کے طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔‘
اتوار کی رات ایک ٹویٹ میں انہوں نے بتایا کہ ’میں پاکستان پہنچنے کے بعد باضابطہ طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جاؤں گا۔‘
’پاکستان کے لیے دو مرتبہ بطور وزیر خزانہ کام کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ پاکستان پائندہ باد۔‘
اس اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و قومی صورت حال پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ ’سابق حکومت کی لگائی معاشی تباہی کی آگ موجودہ حکومت کو بجھانا پڑی۔‘
واضح رہے کہ جمعے کو احتساب عدالت کی جانب سے دائمی وارنٹ گرفتاری کی معطلی کے بعد سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی کی راہ ہموار ہو گئی تھی۔
اسلام آباد میں گذشتہ کئی روز سے اسحاق ڈار کی بطور وزیر خزانہ واپسی کی اطلاعات گردش کر رہی تھیں۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو لندن میں استعفیٰ پیش کیا (فوٹو: مسلم لیگ ن)

ان اطلاعات کی بنیاد اسحاق ڈار کی سپریم کورٹ اور احتساب عدالت میں وارنٹس کی معطلی کو قرار دیا جا رہا تھا۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار کے صاحبزادے علی ڈار نے کہا تھا کہ ’اسحاق ڈار جلد پاکستان واپس آرہے ہیں۔ وارنٹ معطل ہونے سے انہیں موقع ملے گا کہ وہ نیب تحقیقات کو جوائن کر لیں اور کیس آگے چلے۔‘

شیئر: