Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امن، خوشحالی کے لیے انڈیا سے بات چیت کے لیے تیار ہیں: شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وہ انڈیا کے ساتھ مذکرات اور بات چیت کے لیے تیار ہیں بشرطیکہ انڈیا ان امور پر مذاکرات کے لیے سنجیدگی دکھائے جو دونوں ممالک کے درمیان دوری کا سبب بنے ہوئے ہیں۔   
قازقستان کے دارالحکومت استانہ میں ایشیا میں بات چیت اور اعتماد کی بحالی کے عنوان سے ہونے والی کانفرنس سے خطاب میںشہباز شریف نے کہا کہ ’حقیقت یہ ہے کہ انڈیا آج اپنے اقلیتوں، پڑوسیوں، خطے اور اپنے وجود کے لیے خطرہ ہے۔ اس کے باوجود ہم انڈیا سے خطے میں امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔‘
’کیونکہ ہم بارڈر کے دونوں طرف مزید غربت اور بے روزگاری برداشت نہیں کرسکتے اور ہم اپنے قلیل وسائل کو مزید ٹینشن پیدا کرنے پر ضائع نہیں کرسکتے۔ بہت ہوگیا اب ہمیں اپنے بچوں کو تعلیم، صحت اور دوائیں فراہم کرنا ہے اگر ہم نے ہنگامی بینادوں پر یہ نہیں کیا تو ہماری آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کرے گی۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’اس لیے میں اپنے انڈین ہم منصب کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات اور بات چیت کے لیے تیار ہوں اگر وہ  ان امور پر جو کئی دہائیوں سے ہماری دوری کا سبب بنے ہوئے ہیں پر سنجیدگی دکھائے اور  ظاہر کرے کہ وہ مذاکرات  میں مخلص ہیں‘
شہباز شریف کے مطابق اب اس عمل کی ذمہ داری نیو دہلی پر ہے کہ وہ بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں انڈیا کی طرف سے کیے جانے والے مبینہ مظالم پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا نے کشمیریوں کی اپنے حقوق کے لیے آواز کو دبانے کے لیے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا۔
انھوں نے دیگر ممالک پر زور دیا کہ وہ انڈیا کی نیو دہلی کے زیرانتظام کشمیر میں ’ظالمانہ نوعیت کی پالیسی کا نوٹس لیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انڈیا اپنی اقلیتوں، پڑوسیوں اور پورے خطے کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔

شیئر: