سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پاکستان مخالف بیان پر امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا کہ پاکستان نے کب جارحیت کا مظاہرہ کیا ہے؟
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ پاکستان دنیا کا خطرناک ترین ملک ہے اور اس کا ایٹمی پروگرام بے قاعدہ ہے۔
مزید پڑھیں
عمران خان نے سنیچر کو ٹویٹس میں امریکی صدر کو ٹیگ کرتے ہوئے سوال اٹھائے کہ ’امریکی صدر کس معلومات کی بنیاد پر ہماری جوہری صلاحیت پر اس غیر ضروری نتیجے تک پہنچے۔‘
انہوں نے اپنے دور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’وزیراعظم رہنے کے ناطے میں جانتا ہوں کہ پاکستان کا نیوکلیئر کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم محفوظ ترین ہے، امریکہ کی طرح نہیں جو جنگوں میں ملوث رہا ہے۔‘
ایک اور ٹویٹ میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’مجھے پریشانی یہ ہے کہ یہ حکومت ہمیں معاشی تباہی کی طرف لے جا رہی ہے اور خود کو این آر او ٹو دے رہی ہے جو ملک کو لوٹنے کے لیے ایک وائٹ کالر لائسنس ہے۔ یہ حکومت قومی سلامتی پر بھی مکمل طور پر سمجھوتہ کر لے گی۔‘
I have 2 Qs on this: 1. On what info has @POTUS reached this unwarranted conclusion on our nuclear capability when, having been PM, I know we have one of the most secure nuclear command & control systems? 2. Unlike the US which has been involved in wars https://t.co/nkIrlekBxQ
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 15, 2022
انہوں نے کہا کہ ’خصوصاً نیوکلیئر صلاحیت حاصل کرنے کے بعد کب پاکستان نے جارحیت کا مظاہرہ کیا؟ بائیڈن کا یہ بیان امپورٹڈ حکومت کی خارجہ پالیسی اور امریکہ کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے دعوؤں کی مکمل ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ کیا یہ تعلقات کی بحالی ہے؟ اس حکومت نے نااہلی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔‘
دوسری جانب سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے امریکی صدر کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ملک ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’پاکستان بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتے ہوئے اپنے قومی مفاد کے تحفظ کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ ہمارا ایٹمی پروگرام دوسرے آزاد ممالک کی طرح کسی ملک کے لیے کسی بھی طور سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔‘
Pakistan is a responsible nuclear state that is perfectly capable of safeguarding its national interest whilst respecting international law and practices. Our nuclear program is in no way a threat to any country. Like all independent states,
…1/2
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) October 15, 2022
اسی طرح جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام تحفظ و وقار کی علامت اور خطے میں امن کی ضمانت ہے۔
’بھارت جیسا ازلی دشمن، جس نےآج تک پاکستان کا وجود تسلیم نہیں کیا اور جہاں اب مسلم دشمن فاشست ہندوتوا نظریےکی حکمرانی ہے، اس کے بعد ایٹم بم اور بھی ضروری ہے۔ پاکستانی قوم میلی آنکھ کا متحد ہو کر مقابلہ کرے۔‘
پاکستان کا ایٹمی پروگرام تحفظ اور وقارکی علامت اور خطےمیں امن کی ضمانت ہے۔ بھارت جیسا ازلی دشمن،جس نےآج تک پاکستان کا وجود تسلیم نہیں کیا،اور جہاں اب مسلم دشمن فاشست ہندوتوا نظریےکی حکمرانی ہے، اس کےبعد ایٹم بم اور بھی ضروری ہے۔ ہر میلی آنکھ کا پاکستانی قوم متحد ہوکر مقابلہ کرےگی
— Siraj ul Haq (@SirajOfficial) October 15, 2022