پاکستان کرکٹ بورڈ نے انڈین کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر جے شاہ کے بیان پر خبردار کیا ہے کہ اس سے ورلڈ کپ کے انڈیا میں شیڈول میچز پر اثر پڑ سکتا ہے۔
جے شاہ نے بدھ کو کہا تھا کہ ’انڈین کرکٹ ٹیم اگلے سال ہونے والے ایشیا کپ کے لیے پاکستان نہیں جائے گی اور ہوسکتا ہے یہ ٹورنامنٹ کسی نیوٹرل مقام پر منتقل کردیا جائے۔‘
پی سی بی کے ترجمان نے اس بیان کو آئی سی سی اور اے سی سی کو تقسیم کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
ترجمان کے مطابق ’اس بیان سے انڈیا میں شیڈول ورلڈ کپ اور 2024 سے 2031 تک بھارت میں شیڈول آئی سی سی کے ایونٹس میں پاکستان کی شرکت پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔‘
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ بیان اے سی سی بورڈ یا پی سی بی سے مشاورت کے بغیر دیا گیا ہے۔
’سوچے سمجھے بغیر دئیے گئے اس بیان کے منفی اثرات مرتب ہوں گے یہ پاکستان سے ایونٹس کی منتقلی کا یکطریہ بیان ہے۔‘
پی سی بی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’جے شاہ کی ہی صدارت میں منعقدہ اے سی سی کے اجلاس میں ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کے سپرد کی گئی تھی جبکہ تاحال اے سی سی صدر کی جانب سے کوئی باضابطہ وضاحت بھی موصول نہیں ہوئی ہے۔‘
’پی سی بی نے اے سی سی سے اس اہم اور حساس معاملے پر ہنگامی اجلاس بلانے کی بھی درخواست کی ہے۔‘
2023 میں پاکستان میں ہونے والا ایشیا کپ سال کے وسط میں کھیلا جائے گا جبکہ اس کا فارمیٹ ون ڈے ہوگا۔ اسی سال انڈیا میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کرکٹ ورلڈ کپ بھی شیڈول ہے۔
مزید پڑھیں
-
حبیب اللہ آغا افغانستان کے نئے وزیر تعلیم مقررNode ID: 702716
-
ٹیم ایشیا کپ کھیلنے پاکستان نہیں جائے گی: انڈین کرکٹ بورڈNode ID: 710066
-
ٹی ٹوئنٹی: پاکستان اور افغانستان کا وارم اپ میچ بارش کی نذرNode ID: 710341
پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین انڈین ٹیم کی ایشیا کپ میں عدم شمولیت کے حوالے سے بیان پر غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں اور کچھ صارفین پی سی بی کو انڈیا میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ کے بائیکاٹ کا مشورہ بھی دے رہے ہیں۔
ارفہ فیروز نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ رمیز راجہ کو انڈین کرکٹ بورڈ کو ’منہ توڑ‘ جواب دینا چاہیے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’دیگر کرکٹ بورڈز شاید سپانسرز اور آئی پی ایل کونٹریکٹس کی وجہ سے پریشان ہوں گے لیکن کسی کو تو آگے بڑھنا ہوگا انڈین کرکٹ بورڈ کی نا انصافیوں کے خلاف۔‘
Its time for Chairman PCB Ramiz Raja to give counter blow to BCCI! Other cricket boards may be concerned about sponsors and IPL contracts but someone has to step forward against injustice of BCCI in world cricket. The cricket fans of Pakistan stand behind Chairman PCB Ramiz Raja!
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) October 18, 2022
مجتبیٰ علی نامی صارف نے لکھا کہ ’اگر رمیز راجہ مؤقف اختیار کرلیتے ہیں اور انڈیا جانے سے انکار کردیتے ہیں تو پوری قوم ان کے فیصلے کی حمایت کرے گی۔‘
If Ramiz Raja Takes a stance and refuses to travel to India then the whole nation will support his decision.
Let's do this rambo. #RamizRaja
— Mujtaba Ali (@ItsMujtaba28) October 18, 2022
شازیہ نامی صارف نے لکھا ’پاکستان کو 2023 ورلڈ کپ کے لیے انڈیا کا سفر نہیں کرنا چاہیے۔ ہمارے کھلاڑیوں کی زندگی بھی معنیٰ رکھتی ہے اور ہم انہیں آر ایس ایس کے نظریات کے خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔‘
Pakistan should not travel to India for 2023 WC , our players lives also matter we don’t want to put them on Risk under RSS ideology #Cricket
— Shaziyaa (@ShazziyaM) October 18, 2022
انڈین سپورٹس جرنلسٹ اویناش آرین نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’اگر پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ انڈیا میں ہونے والے 2023 کے ورلڈ کپ کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں تو یہ پاکستان کا نقصان ہوگا کیونکہ یہ آئی سی سی کا ٹورنامنٹ ہے۔‘
If PCB Chairman Ramiz Raja decides to boycott 2023 World Cup which is scheduled to happen in India. That will be Pakistan’s Loss. It’s an ICC Tournament.
Let’s see what and How Ramiz Raja reacts on BCCI’s Decision. #BCCI #ramizraja
— Avinash Aryan (@AvinashArya09) October 18, 2022