Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بادشاہ بیگم ڈرامے کی آخری قسط، ’ڈرامہ دیکھے بغیر ساس بہو کا رونا مت رویے گا‘

بادشاہ بیگم حالیہ دنوں میں ریلیز ہونے والا سپرہٹ ڈرامہ ہے (فوٹو: ہم ٹی وی)
پاکستان کے نجی ٹی وی چینل ہم ٹی وی پر چلنے والا ڈرامے ’بادشاہ بیگم‘ کی آخری قسط منگل کے روز نشر کی گئی ہے جسے بے حد پسند کیا جا رہا ہے۔
بادشاہ بیگم ڈرامے کی کہانی جاگیر دارانہ نظام اور اس میں ڈوبے خاندان کے گرد گھومتی ہے۔
ڈرامے بادشاہ بیگم کی مرکزی کاسٹ میں زارا نور عباس، فرحان سعید، علی رحمان، یاسر حسین شامل ہیں، جبکہ ڈرامے کو ڈائریکٹ خضر ادریس نے کیا ہے۔
بادشاہ بیگم حالیہ دنوں میں ریلیز ہونے والا سپرہٹ ڈرامہ ہے جس کی آخری قسط کو یوٹیوب پر لاکھوں افراد نے کچھ ہی گھنٹوں میں دیکھ لیا ہے۔
بادشاہ بیگم کے بارے میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی صارفین کی جانب سے تبصرے کیے جارہے ہیں۔
پاکستانی ڈرامے عمومی طور ساس بہو کی لڑائی، امورِ خانہ داری کے مسائل اور روایتی کہانیوں پر مبنی ہوتے ہیں۔
 اسی سلسلے میں ڈراموں کی تجزیہ کار مہوش اعجاز لکھتی ہیں کہ ’بادشاہ بیگم آخر کار ختم ہو ہی گیا، وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ پاکستانی ڈرامے ساس بہو کے بارے میں ہوتے ہیں، پلیز اس بار ڈرامہ دیکھے بغیر یہ رونا مت رویئے گا۔‘
پیج نمبر 70 نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ ’صحیح بتاؤں تو میں یہ نہیں سوچ رہی تھی کہ ڈرامے کا اختتام ادھورا ہوگا، میں نے مزید کی امید کی تھی، پیر شاہ زیب نے بہت تکالیف برداشت کی ہیں، لیکن پھر جاگیر دار بہت کم ہی بدلتے ہیں۔‘
نایاب وسیم نے کہا کہ ’یہ سین بہت مزیدار تھا، پاکستان میں بننے والا ایک شاندارڈرامہ۔‘
رارنج نامی ٹوئٹر ہینڈل نت لکھا کہ کہ ’بادشاہ بیگم میں سب مکھیوں کی طرح ایک ایک کر کے مرتے چلے گئے، 11 میں سے آٹھ مرکزی کردار ایک ایک کر کے مر گئے۔‘

 

شیئر: