Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اپنے دورِ حکومت میں ہاتھ نہیں ملایا اب کہتے ہیں ہم سے بات کریں: شہباز شریف

تقریب سے  سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا (فائل فوٹو: عمران خان فیس بک)
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’معاشرے میں زہر گھولا جارہا ہے اور تقسیم پیدا کی جا رہی ہے۔ گالم گلوچ اور بندوق سے قومیں نہیں بنتیں، اعلیٰ اقدار، تحمل اور برداشت کو فروغ دینے سے قومیں بنتی ہیں۔‘ 
جمعرات کو اسلام آباد میں نوجوانوں کی ترقی کے اقدامات کے آغاز کی تقریب سے  سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے اپنے چار سالہ دور حکومت میں ہاتھ نہیں ملایا اور اب کہتے ہیں کہ ہم سے بات چیت کریں۔‘
’قومی مفاد میں ہم اس کے لیے تیار ہوں گے، قومی مفاد کے لیے ہم ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ یہ کوئی طریقہ نہیں میں ہوں توسب کچھ، نہیں تو کچھ نہیں۔‘
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’وہ اپنے چار سالہ دور میں لیپ ٹاپ جیسا کوئی پروگرام لے کر نہیں آئے بلکہ اس سکیم پر کہا گیا کہ بچوں کو رشوت دی جارہی ہے۔‘
’میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ اگر بچوں کو لیپ ٹاپ نہ دوں تو کیا میں ان کے ہاتھوں میں کلاشنکوف پکڑا دوں۔‘
’یہ افسوس ناک بات ہے، ہمیں بتائیں کہ آپ نے خیبر پختونخوا میں نوجوانوں کے لیے کیا کیا؟ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ہمارے لیپ ٹاپ پروگرام سے بہتر پروگرام لے کر آتے، ان ہی بچوں کو اعلٰی تعلیم کے لیے بیرون ملک بھجواتے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے میرٹ پر بچوں کو 75 ہزار گاڑیاں دیں، جنوبی پنجاب کیلئے زیور تعلیم پروگرام شروع کیا جو غربت کی وجہ سے تعلیم سے محروم رہنے والی بچیوں کے لیے تھا۔‘

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ہچکولے کھاتی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا‘ (فائل فوٹو: شہباز شریف ٹوئٹر)

’یہ وہ اقدامات تھے جو اس ملک کے اندر تعلیم کو فروغ دینے کے لیے، اپنی قوم کی بیٹیوں اور بیٹوں کوزیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے بنائے تھے جس پر اربوں روپے خرچ کیے تھے اس کا معاشرے، معیشت کو فائدہ پہنچا۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ہمارے شروع کیے گئے دانش سکولوں سے ہزاروں بچے اور بچیاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ دن رات چور، ڈاکو کہنے کے بجائے تحمل اور برداشت کے کلچر کو فروغ دینا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے ہچکولے کھاتی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، پاکستان وسائل سے مالا مال ہے تاہم ان سے فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا، منصوبوں کی بروقت تکمیل نہ ہونے سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔‘

شیئر: