Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایمرجنسی سٹاک کا استعمال ’تکلیف دہ‘ ہو سکتا ہے: سعودی وزیر توانائی کا انتباہ

 یورپی ممالک کے لیے برآمدات بڑھ کر 9 لاکھ 50 ہزار بیرل تک پہنچ گئی ہیں(فوٹو عرب نیوز)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ’آئندہ مہینوں کے دوران سعودی عرب ہی ہر ضرورت مند فریق کو تیل سپلائی کرنے والا اصل مرکز ہوگا۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’کچھ اپنے ایمرجنسی سٹاک کو مارکیٹ کو کنٹرول کرنے کے میکنزم کے طور پر استعمال کر رہے ہیں حالانکہ اس کا بنیادی مقصد رسد میں ہونے والی کمی سے نمٹنا ہونا چاہیے۔‘
عرب نیوز،سبق اور اخبار 24 کے مطابق وزیر توانائی نے فیوچر انویسٹمنٹ انشیٹوسمٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ واضح کرنا میرا فرض ہے کہ آنے والے مہینوں میں ایمرجنسی سٹاک کو کھو دینا ’تکلیف دہ‘ ہو سکتا ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’سعودی عرب خام تیل کے حوالے سے قابل بھروسہ ملک ہے۔ ستمبر میں یورپی ممالک کے لیے آرامکو کی برآمدات چار لاکھ 90 ہزار بیرل سے بڑھ کر 9 لاکھ 50 ہزار بیرل تک پہنچ گئی ہیں۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کو کیسے پٹری پر لایا جائے انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب نے ’بردبارفریق‘ کا انتخاب کیا ہے۔‘
’ہم سنتے رہتے ہیں کہ آپ ہمارے ساتھ ہیں یا خلاف۔ کیا اس کی کوئی گنجائش ہے کہ ہم سعودی عرب کے لوگوں کے ساتھ ہیں؟۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’توانائی کے بحران کا حل کسی ایک ملک کی ذمہ داری نہیں۔ توانائی بحران کے حوالے سے متعدد یورپی حکام سے رابطے میں ہیں۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب آئندہ ماہ شرم الشیخ میں ہونے والی ماحولیاتی سربراہ کانفرنس میں شرکت کے موقع پر دو انشیٹو کے اجرا کے حوالے سے پرعزم ہے۔‘
وزیر توانائی نے مزید کہا کہ ’سعودی آرامکو اور آرامکو للتجارۃ یورپی ممالک کے ساتھ لین دین کررہی ہیں۔ سعودی عرب تیل ضروریات پوری کرنے اور اس حوالے سے مطلوبہ سہولتیں فراہم کرنے کے لیے یورپی ممالک سے رابطے قائم کیے ہوئے ہے۔‘ 

شیئر: