دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالتے ہی چیف ایگزیکٹو سمیت تین اعلیٰ عہدیداروں کو برطرف کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایلون مسک نے ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو پراگ اگروال کے علاوہ چیف فائنانشل آفیسر اور لیگل پالیسی کے ہیڈ کو بھی برطرف کیا ہے۔
خیال رہے کہ ٹوئٹر کی فروخت کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے پر پراگ اگروال نے ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
ایلون مسک کی ٹوئٹر کو 43.4 ارب ڈالرز میں خریدنے کی پیش کشNode ID: 661271
-
ٹوئٹر خریدنے کا معاہدہ: ’مسک کے خلاف تحقیقات جاری‘Node ID: 708936
ٹوئٹر نے ایلون مسک کے خلاف جولائی میں مقدمہ دائر کیا تھا کہ وہ کمپنی کی فروخت کے عمل کو حتمی شکل دیں جس کے بعد ایلون مسک نے ایک مرتبہ پھر اعلان کیا کہ وہ ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر میں خریدنے کے لیے تیار ہیں۔
ریاست ڈیلاویئر کی عدالت نے معاہدہ باضابطہ طور پر مکمل کرنے کے لیے ایلون مسک کو 28 اکتوبر تک کی مہلت دی تھی۔
ایلون مسک نے جمعرات کو ٹویٹ کیا کہ وہ ٹوئٹر خرید رہے رہیں کیونکہ انسانی تہذیب کے مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہے کہ ایک مشترکہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہو جہاں صحت مندانہ انداز میں مختلف عقائد پر بات چیت کر سکیں۔
رواں سال اپریل کے آخر میں ایلون مسک اور ٹوئٹر کے درمیان سوشل میڈیا کمپنی کو 44 ارب ڈالر میں خریدنے کا معاہدہ طے پایا تھا۔
معاہدہ طے پانے کے دو ماہ بعد ایلون مسک نے جولائی میں ٹوئٹر کو خریدنے سے انکار کر دیا تھا جس پر سوشل میڈیا کمپنی نے امریکی ریاست ڈیلاویئر کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا کہ ٹیسلا کے سربراہ کو اپنا وعدہ پورا کرنے پر مجبور کیا جائے۔
Dear Twitter Advertisers pic.twitter.com/GMwHmInPAS
— Elon Musk (@elonmusk) October 27, 2022