Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گذشتہ معاہدوں کی خلاف ورزی پر اسلام آباد انتظامیہ کی پی ٹی آئی سے وضاحت طلب

پی ٹی آئی نے چار نومبر کو دھرنے کے این او سی کی درخواست دے رکھی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو وفاقی دارالحکومت  اسلام آباد میں جلسے اور دھرنے کے لیے این او سی جاری کرنے کے درخواست پر گذشتہ معاہدوں کی خلاف ورزی پر وضاحت طلب کر لی ہے۔  
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو گذشتہ معاہدوں کی گئی خلاف ورزی پر وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا کہ ’ماضی میں کیے گئے معاہدوں کو دیکھنے کے بعد یہ وضاحت کریں کہ کیوں ناں آپ کی این او سی کی درخواست مسترد کر دی جائے۔‘  
خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے جی نائن اور ایچ نائن سیکٹر کے درمیان چار نومبر کو جلسہ اور دھرنا دینے کے لیے این او سی کی درخواست دے رکھی ہے۔  
اسلام آباد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی سے وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’25 مئی کو ایچ نائن میٹرو سٹیشن کے قریب جلسے کی اجازت دی گئی تھی تاہم مظاہرین نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریڈ زون کی طرف پیش قدمی کی۔‘  
ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ دو جولائی 2022 کو بھی جلسہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی جس میں یہ طے پایا تھا کہ اس دوران ہونے والے املاک کے نقصان کی ذمہ دار تحریک انصاف ہوگی تاہم عوامی املاک کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ تاحال نہیں کیا گیا۔  
’30 جون 2022 کو یہ معاہدہ کیا گیا تھا کہ جلسہ گاہ کے مقام پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے لیکن اس معاہدے کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔‘  
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تحریک انصاف کے این او سی کی درخواست کے جواب میں کہا گیا ہے کہ ‘گذشتہ جلسوں میں بینرز اسلام آباد میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی اجازت کے بغیر آویزاں کیے گئے جو کہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔‘  
ضلعی انتظامیہ نے تحریک انصاف سے مذکورہ بالا معاہدوں کی خلاف ورزی پر وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ’کیوں نہ آپ کی این او سی کی درخواست کو مسترد کر دیا جائے۔‘ 

پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کا لاہور سے آغاز ہو چکا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان جمعے کو لاہور سے لانگ مارچ کا آغاز کر رہے ہیں۔ ان کا قافلہ پنجاب کے مختلف شہروں سے گزرتے ہوئے 4 نومبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا۔  
پہلے مرحلے میں لانگ مارچ عمران خان کی قیادت میں لاہور سے شاہدرہ پہنچے گا، دوسرے مرحلے میں لانگ مارچ شاہدرہ سے گوجرانوالہ پہنچے گا۔ جس کے بعد لانگ مارچ کا قافلہ سیالکوٹ سے ہوتا ہوا گجرات پہنچے گا۔  
جنوبی پنجاب اور ملتان سے قافلے بدھ کو اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے، اسی طرح خیبرپختونخواہ سے قافلے بدھ کو اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے۔  

شیئر: