Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی لانگ مارچ: کے پی، جی بی اور کشمیر سے قافلوں کی شرکت کے لیے حکمت عملی تیار

خیبرپختونخوا سے قافلے چار نومبر کو اسلام آباد پہنچیں گے (فوٹو: ٹوئٹر)
پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں شمولیت کے لیے خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر سے قافلوں کی روانگی کی حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا سے قافلے چار نومبر کو اسلام آباد پہنچیں گے جبکہ گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر سے قافلے تین نومبر کو وفاقی دارالحکومت کی جانب سے روانہ ہوں گے جو عمران خان کا کنٹینر شہر میں داخل ہونے سے قبل پہنچیں گے۔
انصاف یوتھ ونگ کے رضاکار فرنٹ لائن پر رہیں گے اور راستے سے رکاوٹیں ہٹائیں گے۔
پشاور سے نکلنے والے قافلے کی قیادت وزیراعلٰی محمود خان کریں گے جب کہ دیگر اضلاع سے وزرا اور اراکین اسمبلی کی قیادت میں کارکن قافلوں میں شامل ہوں گے۔
اسی طرح دور افتادہ اضلاع کوہستان، چترال اور ڈیرہ اسماعیل خان کے کارکنوں کو چار نومبر کو موٹروے پر پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
شہراقتدار تک پہنچنے تک رکاوٹوں کو ہٹانے کے علاوہ قائدین کی حفاظت کی ذمہ داری بھی انصاف یوتھ ونگ کو سونپی گئی ہے۔
انصاف یوتھ ونگ پاکستان کے صدر مینا خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہم ایک مہینے سے اس لانگ مارچ کی تیاریاں کر رہے ہیں۔‘
ان کے مطابق ’رضاکاروں کی رجسٹریشن مکمل ہو چکی ہے، سب کو ذمہ داریاں بھی دے دی گئی ہیں۔ صرف پشاور سے 15 ہزار نوجوان اسلام آباد جائیں گے۔‘
مینا خان نے یہ بھی بتایا کہ شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں سے بچنے کے لیے حفاظتی سامان بھی خریدا جا چکا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے لاہور کے لبرٹی چوک سے لانگ مارچ کا آغاز کر دیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ضلع کوہاٹ میں بھی تحریک انصاف کے کارکنوں نے لانگ مارچ کے لیے تربیت شروع کردی ہے۔ ایم پی اے ضیا اللہ بنگش نے کارکنوں کے ساتھ تربیتی سیشن میں حصہ لیا۔
ضیا ء اللہ بنگش نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اس بار ہماری تیاری مکمل ہے۔ کوئی رکاوٹ ہمیں نہیں روک سکے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مکمل تیاری کے ساتھ آئیں۔ ’ہم گرفتاری سے بچتے ہوئے ہر حال میں اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔‘ 
دوسری جانب صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ ’ہم پرامن احتجاج کرنے جا رہے ہیں اس لیے ہمیں روکنا غیر آئینی اقدام ہوگا۔ کارکن عمران خان کی کال پر ہر صورت اسلام آباد پہنچیں گے، رکاوٹیں ڈالنا بے وقوفی ہو گا۔‘

شیئر: