Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں فی کارکن 20 ہزار درہم کی انشورنس پالیسی

امارات میں نئی انشورنس پالیسی متعارف کرائی گئی ہے( فوٹو امارات الیوم)
اماراتی ڈیجیٹل گورنمنٹ نے آجروں سے کہا ہے کہ’ وہ فی کارکن 20 ہزار درہم تک کی انشورنس پالیسی حاصل کریں تاکہ کمپنی کے دیوالیہ یا واجبات کی ادائیگی سے قاصر ہونے پر انشورنس پالیسی سے اجیر کے حقوق ادا کیے جاسکیں‘۔
الامارات الیوم کے مطابق ڈیجیٹل گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ’ ماضی میں وزارت افرادی قوت و اماراتائزیشن ہر آجر سے فی کارکن 3 ہزار درہم انشورنس پالیسی کے تحت اپنے فنڈ میں جمع کرایا کرتی تھی۔ اب نئی انشورنس پالیسی متعارف کرائی گئی ہے۔ اس کا فیصلہ 15 اکتوبر 2018 کو ہوا تھا‘۔
ڈیجیٹل گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ ’نیا نظام پرائیویٹ سیکٹر کے ملازمین کے حقوق نیز گھریلوعملے کے حقوق کے تحفظ کے لیے نافذ کیا جارہا ہے۔ آجر آن لائن نئی انشورنس پالیسی خرید سکتے ہیں‘۔
ای گورنمنٹ نے لیبر انشورنس قانون کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’موجودہ بینک انشورنس قانون کے بموجب آجر کے سامنے دو آپشن ہیں۔ ایک یہ  کہ تین ہزار درہم بینک انشورنس قانون کے تحت جمع کرائے جائیں۔ دوسرا آپشن یہ ہے کہ نئے سسٹم کے تحت انشورنس پالیسی حاصل کی جائے۔ یہ کارروائی کارکن کے ورک پرمٹ کی تجدید کے وقت ہوگی‘۔
ڈیجیٹل گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ’ کمپنی کے دیوالیہ ہونے یا کارکن کے واجبات کی ادائیگی سے قاصر ہونے کی صورت میں کارکن کو 20 ہزار درہم تک ادا کیے جائیں گے۔ اس میں محنتانہ اور ڈیوٹی کے آخری دن سے پہلے کے 120 دن کی انتہائی تنخواہ، نہایتہ الخدمہ، کارکن کی وطن واپسی کا خرچ، وفات کی صورت میں میت کی منتقلی کا خرچ، ڈیوٹی کے دوران پیدا ہونے والی بیماریوں اور زخم کے علاج کی لاگت شامل ہیں‘۔ 

شیئر: