Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایران کو ورلڈ کپ سے نکال دینا چاہیے‘، فیفا کے سابق صدر سیپ بلاٹر کا مطالبہ

سیپ بلاٹرکے مطابق اگر وہ اب بھی فیفا کے انچارج ہوتے تو ایران کو نکال دیتے۔ ( فائل فوٹو عرب نیوز۹
فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے سابق صدر سیپ بلاٹر نے کہا  ہے کہ ایران میں پولیس کی حراست میں ایک خاتون مہسا امینی کی ہلاکت پر ایران کو ورلڈ کپ سے نکال دینا چاہیے۔
سوئس اخبار بلک نے سیپ بلاٹر کے حوالے سے کہا کہ ’ایران کو ورلڈ کپ سے باہر کیا جانا چاہیے۔‘
سیپ بلاٹرنے کہا کہ ’اگر وہ اب بھی فیفا کے انچارج ہوتے تو ایران کو مقابلے سے نکال دیتے۔‘
اخبار نے سیپ بلاٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ فیفا کے موجودہ سربراہ گیانی انفانٹینو نے ایران کے بارے میں واضح موقف اختیار نہیں کیا ہے۔‘
واضح رہے کہ 86 سالہ بلاٹر نے اس ہفتے یہ کہہ کر تہلکہ مچا دیا تھا کہ قطر کو 20 نومبر سے شروع ہونے والے ورلڈ کپ کی میزبانی کے حقوق دینا ایک غلطی تھی۔
خیال رہے کہ ایران میں ہونے والے مظاہرے 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے ایرانی حکمرانوں کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔
ایران نے غیر ملکی دشمنوں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ستمبر میں ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد سے بدامنی کو ہوا دے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ 22 سالہ مہسا امینی کو پچھلے ہفتے ایران کی پولیس نے درست طور پر حجاب نہ اوڑھنے پر گرفتار کیا تھا، جس کے بعد ان کے دوران حراست کومہ میں چلے جانے کی اطلاع سامنے آئی تھی، جس سے عوام میں بے چینی پیدا ہوئی اور ان کی ہلاکت کی خبر سامنے آنے پر لوگ حکومت کے خلاف سڑکوں پر آ گئے تھے۔
ایران کو عالمی سطح پر بھی خاتون کی ہلاکت کے بعد سخت دباؤ کا سامنا ہے جبکہ پچھلے دنوں نیویارک میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے اور ایرانی حکومت کے مظالم کا شکار رہنے والے لوگوں کی جانب سے صدر ابراہیم رئیسی کے خلاف مقدمہ بھی درج کرایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یوکرین فٹ بال فیڈریشن نے ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور روسی فوج کو ہتھیاروں کی فراہمی کا الزام عائد کرتے ہوئے فیفا پر ایران کو رواں ماہ  قطر میں شروع ہونے والے ورلڈ کپ سے نکال دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

شیئر: