ایران پر مالی پابندیوں کے باعث کرپٹو کرنسی میں لین دین
ایران پر مالی پابندیوں کے باعث کرپٹو کرنسی میں لین دین
منگل 15 نومبر 2022 17:24
2018 سے اب تک 7.8 بلین ڈالر مالیت ایرانی کرپٹو میں لین دین کیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
ایران کا عالمی مالیاتی نظام سے کٹ جانے کے نقصانات پر قابو پانے کے لیے کرپٹو کرنسیوں کا استعمال ڈیجیٹل اثاثہ ایکسچینج ایف ٹی ایکس گذشتہ ہفتے کے اختتام تک سرخیوں میں تھی۔
روئٹرز نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ ایک معروف کرپٹو ایکسچینج بائنانس نے تہران کے خلاف وسیع امریکی مالی پابندیوں کے باوجود 2018 سے اب تک 7.8 بلین ڈالر مالیت کے ایرانی کرپٹو میں لین دین کیا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں جاری اس رپورٹ میں امریکی بلاک چین کے معروف محقق کے ڈیٹا کے جائزے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ بائنانس اور ایران کے سب سے بڑے کرپٹو ایکسچینج نوبی ٹیکس کے درمیان تقریباً تمام فنڈز گزر چکے ہیں جو پابندیوں کو ختم کرنے کے بارے میں اپنی ویب سائٹ پر رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹرون ٹوکن کے علاوہ ایرانی لین دین بٹ کوائن، ایتھر، ٹیتھر اور ایکس آر پی جیسی معروف کریپٹو کرنسیز اور ایک چھوٹے ٹوکن لائٹیکوئن میں بھی ہو رہا تھا۔
انٹیلی جنس کمپنی میں سائبرسیکورٹی تجزیہ کار علی پلوسنسکی نے بتایا ہے کہ ایران نے حالیہ برسوں میں اپنی معیشت پر امریکی پابندیوں سے بچنے اور ملکی آمدنی کو کچھ کامیابی کے ساتھ بڑھانے کے لیے کرپٹو کرنسیوں اور کرپٹو مائننگ کو تیزی سے استعمال کیا ہے۔
ایران کے پاس اہم قدرتی وسائل ہیں، خاص طور پر قدرتی توانائی کے وسائل اور اس کے تیل اور گیس کے شعبے پر سخت امریکی پابندیوں کے جواب میں ایران نے ان میں سے کچھ وسائل کو بجلی کی پیداوار کی طرف موڑ دیا ہے تاکہ کرپٹو مائننگ اور کرپٹو کرنسیوں کو اکٹھا کیا جا سکے۔
بتایا جاتا ہے کہ ایران میں ذاتی فائدے کے لیے کرپٹو مائننگ ممنوع ہے اس لیے غیر قانونی مائننگ کے خلاف پولیس پورے ملک میں باقاعدگی سے کریک ڈاؤن میں مصروف ہے۔