امارات میں سونے کے سکے اور بسکٹس کیوں فروخت کیے جا رہے ہیں؟
نرخ بڑھنے سے سونے کے سکوں کے کاروبار میں تیزی آئی ہے( امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات میں جیولری شورومز نے کہا ہے کہ‘ سونے کے نرخوں میں مسلسل اضافے کے باعث بیشتر افراد سونے کے سکے اور بسکٹس فروخت کررہے ہیں۔‘
الامارات الیوم کے مطابق شورومز کے مالکان کا کہنا ہے کہ’ سونے کے نرخ بڑھنے اور طویل مدت تک نرخوں میں ٹھہراؤ سے سونے کے سکوں اور بسکٹس کے کاروبار میں تیزی آئی ہے‘۔
بیشترافراد اپنے پاس موجود سونے کے سکے اور بسکٹس اس امید پر فروخت کررہے ہیں کہ آئندہ اتنے اچھے نرخ انہیں پھرنہیں مل سکیں گے۔
گزشتہ ہفتے کے اختتام پر امارات کی گولڈ مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں 50 تا 75 فلس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہ کمی دبئی اور شارجہ کی گولڈ مارکیٹوں میں مقررہ نرخوں کے حوالے سے ہے۔
ایک کمپنی کے ڈائریکٹر نے کہا کہ ’حالیہ دنوں می ںجیولری شورومز میں بڑی تعداد میں ایسے افراد آئے ہیں جو سونے کے بسکٹ اور سکے فروخت کرنا چاہتے تھے۔ ان کی کوشش تھی کہ سونے کے بڑھے نرخوں سے فائدہ اٹھایاجائے۔ کئی سونے کے سکے خریدنے کے لیے بھی آئے، وہ مستقبل میں سونے کے نرخوں میں اضافے کی امید پر خریداری کر رہے ہیں‘۔
ایک اور کمپنی کے ڈائریکٹر نے کہا کہ’ سونے کے نرخوں میں مسلسل اضافہ اور وہ بھی تیسرے ہفتے تک توجہ طلب بن گیا۔ صارفین گولڈ مارکیٹ میں سونے کے نرخوں پر نظر رکھتے ہیں انہوں نے موجودہ نرخوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بسکٹس اور سکے فروخت کرنا شروع کیے ہیں‘۔