Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزارت صحت فالج کے مریضوں کو ریموٹ ٹریٹمنٹ کی سہولت فراہم کرے گی

مقامی کمپنی کے ساتھ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے گئے پیں( فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزارت صحت جس کی نمائندگی صحہ ورچوئل ہسپتال اور انوویشن ایمپاورمنٹ سینٹر نے کی،نے حال ہی میں ایک مقامی کمپنی کے ساتھ فالج کے مریضوں کا ریموٹلی علاج کرنے کے لیے تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق یہ معاہدہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ صحت کی متعدد سہولتیں صحہ ورچوئل ہسپتال سے منسلک ہوں۔
معاہدے میں مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تربیت، لیکچرز، ورکشاپس اور نقلیں شامل ہیں۔
معالجین نایاب بیماریوں جیسے آئیڈیو پیتھک پلمونری فیبروسس کی تشخیص میں بھی مدد کر سکیں گے۔
واضح رہے کہ صحہ ورچوئل ہسپتال کا آغاز اس سال فروری میں مملکت کے ہیلتھ کیئر سیکڑ کو ڈیجیٹل بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا تھا جو ملک کے وژن 2030 پروگرام کا حصہ ہے۔
152 ہسپتالوں کے ساتھ منسلک اور سعودی عرب میں 34 سے زیادہ خصوصیات کا احاطہ کرنے والا صحہ ورچوئل ہسپتال  دنیا میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا اور مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں پہلا ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔
مریضوں کو سپیشلائزڈ ڈاکٹروں کو دکھانے کے لیے مملکت کے مختلف حصوں میں جانے کی ضرورت نہیں ہو گی اور نہ انہیں صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک محدود رکھا جائے گا۔
اس سے قبل ایک اہلکار نے عرب نیوز کو بتایا تھا کہ مریض اب ایک ہی کنسلٹنگ روم سے دوسری اور تیسری طبی رائے حاصل کر سکتے ہیں۔

سیشن کے دوران اہم علامات لمحہ بہ لمحہ شیئر کی جا سکتی ہیں (فوٹو سبق)

ڈاکٹروں کے ساتھ ویڈیو کالز کے برعکس صحہ ورچوئل ہسپتال مریضوں کو اپنے مقامی ہسپتال کا دورہ کرنے اور مملکت بھر کے اعلیٰ ماہرین کے ساتھ حقیقی وقت میں لائیو ویڈیو کلینکل سیشن میں شرکت کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
سیشن کے دوران اہم علامات لمحہ بہ لمحہ شیئر کی جا سکتی ہیں جبکہ ٹیسٹ اور ایکس رے بھی لیے جا سکتے ہیں اور ماہرین کے نیٹ ورک کے ساتھ شیئر کیے جا سکتے ہیں۔
ایمرجنسی خدمات 24 گھنٹے فراہم کی جا سکتی ہیں اوراعلیٰ سپیشلسٹس کے ساتھ حقیقی وقت کی مشاورت بھی پیچیدہ معاملات سے نمٹنے میں مقامی جونیئر عملے کی رہنمائی کرے گی۔

شیئر: