Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توشہ خانہ کیس: عمران خان 9 جنوری کو ذاتی حیثیت میں طلب

الیکشن کمیشن نے عمران خان کو ’کرپٹ پریکٹسسز‘ کا مرتکب قرار دیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 جنوری کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔
جمعرات کو چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کے فیصلے کی روشنی میں دائر فوجداری مقدمے کی درخواست قابل سماعت قرار دے دی گئی ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست قابل سماعت قرار دے دی اور سابق وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔
عدالت نے سابق وزیراعظم کو 9 جنوری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ 
خیال رہے کہ توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم کو موجودہ اسمبلی سے ڈی سیٹ قرار دیتے ہوئے ’کرپٹ پریکٹسسز‘ کے مرتکب قرار دیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں فوجداری کارروائی کرنے کے لیے معاملہ سیشن کورٹ کو بھیجا تھا۔ 
توشہ خانہ کیس ہے کیا؟ 
رواں سال اگست میں الیکشن کمیشن میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ایم این ایز کی درخواست پر سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کی نااہلی کے لیے ایک ریفرنس بھیجا تھا۔ 
ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ ’عمران خان نے اپنے اثاثوں میں توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف اور ان تحائف کی فروخت سے حاصل کی گئی رقم کی تفصیل نہیں بتائی۔‘ 
ریفرنس کے مطابق عمران خان نے دوست ممالک سے توشہ خانہ میں حاصل ہونے والے بیش قیمت تحائف کو الیکشن کمیشن میں جمع کروائے گئے اپنے سالانہ گوشواروں میں دو سال تک ظاہر نہیں کیا اور یہ تحائف صرف سال 2020-21 کے گوشواروں میں اس وقت ظاہر کیے گئے جب توشہ خانہ سکینڈل اخبارات کی زینت بن گیا۔ 

شیئر: