نیویارک کا دوسرا بڑا شہر بفیلو اس وقت ایک بحرانی صورتحال سے دوچار ہے جہاں برفانی طوفان نے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
بفیلو میں آٹھ فٹ (2.4 میٹر) برف پڑ رہی ہے اور بجلی کی بندش ہے۔ ان حالات میں ریسکیو کا عملہ زیادہ متاثرہ علاقوں تک پہنچنے سے قاصر ہے۔
بفیلو کے رہائشی نیویارک کے گورنر کیتھی ہوچول کا کہنا ہے کہ ’یہ ایسا ہے کہ جیسے کسی جنگی علاقے میں جانا۔‘
انہوں نے اتوار کی شام صحافیوں کو بتایا کہ رہائشی اب بھی ’انتہائی خطرناک جان لیوا صورتحال‘ سے دوچار ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی تنبیہہ کی۔
کئی مشرقی ریاستوں میں دو لاکھ سے زائد افراد نے کرسمس بجلی کے بغیر منائی اور بہت سے لوگوں کے چھٹی والے دن سفر کے منصوبوں پر بھی پانی پھِر گیا۔
اس طوفان کی وجہ سے کرسمس سے کچھ دن قبل ملک کی بڑی شاہراہیں بند جبکہ ہزاروں پروازیں منسوخ ہو گئی تھیں۔
سخت سردی کے باعث نو ریاستوں میں اکتیس اموات کی تصدیق کی گئی ہے جن میں سے چار ہلاکتیں کولوراڈو اور 12 نیویارک میں ہوئیں۔
حکام کے مطابق برفباری سے متاثرہ بفیلو کے علاقے میں امدادی کارکنوں نے گاڑیوں اور برف کے تودوں کے نیچے سے لاشیں برآمد کیں۔
شہر کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ منگل تک بند ہے اور ڈرائیونگ پر پابندی برقرار ہے۔
نیویارک کے گورنر کیتھی ہوچول نے بتایا کہ ’2022 کے برفانی طوفان کے بارے میں نہ صرف آج بلکہ نسلوں تک بات کی جائے گی۔ اس طوفان نے شدت میں 1977 کے تاریخی برفانی طوفان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔‘
پروازوں کی نگرانی کرنے والی ویب سائٹ فلائیٹ اویئر ڈاٹ کام کے مطابق طوفان کی وجہ سے اتوار کو 2,400 سے زیادہ امریکی پروازیں منسوخ ہوئیں۔ اس کے علاوہ سنیچر کو تقریباً 3,500 اور جمعے کو 6,000 پروازیں منسوخ کی گئی۔
اٹلانٹا، شکاگو، ڈینور، ڈیٹرائٹ اور نیویارک سمیت کرسمس کے دن ہوائی اڈوں پر مسافر پھنسے رہے۔
امریکہ میں بجلی کی صورتحال سے آگاہ کرنے والے پراجیکٹ پاور آؤٹیج ڈاٹ یو ایس کے مطابق سنیچر کو تقریباً 17 لاکھ افراد بجلی سے محروم رہے۔