برازیل کے لیجنڈ فٹبالر پیلے کے جمعرات کو انتقال کے بعد دنیا بھر میں موجود ان کے مداح انہیں یاد کر رہے ہیں۔ مختلف نمایاں شخصیات ان کے بارے میں رائے کا اظہار کر رہی ہیں۔
برازیل کے سٹار فٹبالر نیمار نے کہا ’پیلے سے پہلے ’10‘ محض ایک نمبر تھا۔ میں کہوں گا کہ پیلے سے قبل فٹبال صرف ایک کھیل تھا، انہوں نے اسے ایک آرٹ، ایک انٹرٹینمنٹ کی شکل عطا کی۔‘
سال 1958 اور 1962 کا ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہنے والے 91 سالہ ماریو زگلّو نے کہا ’وہ کئی فتوحات، اعزازات اور مشترک کہانیوں میں میرے ساتھ رہے۔ وہ ایک لافانی میراث پیچھے چھوڑ کر گئے ہیں۔ (پیلے) وہ شخص تھے جنہوں نے کبھی بار دنیا کو تھم جانے پر مجبور کیا۔‘
معروف فرانسیسی فٹبالر کیلیان مباپے نے کہا ’فٹبال کے بادشاہ ہمیں چھوڑ کر رخصت ہو گئے۔ ان کی میراث ناقابلِ فراموش رہے گی۔‘
خیال رہے کہ فٹ بال کے عظیم کھلاڑی جو کہ کینسر کے علاج کے لیے ہسپتال میں داخل تھے جمعرات کو چل بسے۔
پیلے کو گزشتہ مہینے کینسر، گردوں اور دل کے امراض کے علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کر دیا گیا تھا۔
پیلے کو فٹ بال کا عظیم ترین کھلاڑی مانا جاتا ہے جنہوں نے برازیل کو تین ورلڈ کپ جیتوائے۔
پیلے کی بیٹی کیلی ناشیمینٹو نے انسٹاگرام پر لکھا کہ ’جو کچھ ہم ہیں اس کے لیے آپ کا شکریہ، ہم آپ سے ہمیشہ پیار کرتے رہیں گے، اللہ آپ کی روح پر رحم کریں۔‘
خیال رہے کرسمس کے موقع پر پیلے کی فیملی نے ان سے ہسپتال میں ملاقات کی تھی جس کے بعد ان کے بیٹنے نے انسٹاگرام پر والد کا ہاتھ تھامے ایک تصویر پوسٹ کی تھی جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ ’والد صاحب میری طاقت آپ کی ہے۔‘
برازیل کے صدر لیوئیس ایناسیو لولا خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’صرف چند لوگ ہی برازیل کا نام وہاں تک لے جا پائے ہیں جہاں وہ لے کر گئے۔ بہت شکریہ پیلے۔‘
ارجنٹائن کے سابق کھلاڑی اوسویلڈو ارڈائلز کا کہنا تھا کہ ’بادشاہوں کا بادشاہ چلا گیا، وہ ایک ناقابل یقین کھلاڑی تھے اور تین بار عالمی کپ جیتا جبکہ ایک ہزار سے زائد گول کیے۔ انہوں نے کھیل کو اور بھی خوبصورتی بخشی۔‘
’میرے لیے وہ وقت خواب کی مانند ہے جب ان کے ساتھ میچ کھیلا تھا۔‘
فرانس کی قومی ٹیم کے کوچ ڈیڈیئر ڈیسکامپس کے مطابق ’پیلے کی موت کے ساتھ فٹ بال نے ایک خوبصورت لیجنڈ کو کھو دیا ہے دیگر لیجنڈز کی طرح وہ بھی لافانی ہیں۔‘
پیلے کے ساتھ 1971 میں میچ کھیلنے والے سابق جرمن کھلاڑی فرینز بیکنبوئر کے مطابق ’فٹ بال نے تاریخ کا اہم ترین کھلاڑی کھو دیا تھا۔ پیلے مجھ کو اپنا بھائی کہا تھا جو میرے لیے فخر کا باعث ہے۔‘
نیو یارک کاسماس جس سے پیلے 1970 میں وابستہ رہے، کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’پیلے کا نام ہمیشہ کھیلوں میں فنکارانہ صلاحیتوں اور ذہانت کے حوالے سے زندہ رہے گا۔‘
فیفا کے سابق صدر سیپ بلیٹر نے ان الفاظ میں لیجنڈ کو یاد کیا ’کیا شخصیت تھی ان کی، انہوں نے جس انداز میں کھیل کا لطف اٹھایا کوئی اور نہیں اٹھا سکتا۔‘
انہوں نے پیلے کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’ڈیئر میں آپ کے جانے پر بہت اداس ہوں اور آپ کے کارناموں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔ آپ کے خاندان والوں، دوستوں اور چاہنے والوں کے ساتھ تعزیت۔‘
فیفا کے موجودہ سربراہ گیانی انفینٹینو کہتے ہیں کہ ’پیلے ایک مقناطیسی شخصیت کے مالک تھے جب وہ میدان میں اترتے تو دنیا تھم سی جاتی تھی۔‘
فٹ بال کھلاڑی ایرلنگ ہالینڈ کا کہنا تھا کہ ’اس وقت آپ کسی بھی کھلاڑی کو کچھ اچھا کرتے دیکھتے ہیں تو وہ اس سے بہت قبل پیلے کر چکے ہیں۔