رشبھ پنت کی کار کو حادثہ پیش آیا تو سشیل کمار روڈ کی دوسری طرف ہردوار سے ہریانہ جا رہے تھے۔
ڈرائیور نے میڈیا کو بتایا کہ ’میں ہریانہ روڈ ویز میں ڈرائیور ہوں، ہماری بس صبح 4 بج کر 25 منٹ پر ہردوار کے لیے روانہ ہوئی۔ میں جا رہا تھا کہ میں نے دیکھا کہ ایک تیز رفتار کار جا رہی تھی، اس کا توازن بگڑا اور وہ سڑک کے ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی۔‘
سشیل کمار کے مطابق ’ٹکرانے کے بعد گاڑی سڑک کی دوسری جانب چلی گئی جو دہلی کی طرف جاتی ہے۔ میں نے یہ دیکھ کر بس روک دی، گاڑی کو پہلے ہی آگ لگ چکی تھی۔ میں اور بس کنڈکٹر رشبھ پنت کو نکالنے کے لیے پہنچے، تب وہاں مزید تین اور لوگ بھی آ گئے اور انہیں نکال لیا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’رشبھ پنت نے اپنی والدہ کا نمبر دیا جو بند تھا۔ 15 منٹوں بعد ایمبولنس آ گئی، ان کے پیسے سڑک پر ہی بکھرے پڑے تھے، جو میں نے اٹھا کر ان کے ہاتھ میں تھما دیے۔ میں نے پوچھا کہ گاڑی میں کوئی اور بھی ہے؟ جس پر رشبھ پنت نے بتایا کہ نہیں، اور کوئی نہیں ہے۔ ان کے چہرے پر خون لگا ہوا تھا، کپڑے پھٹے ہوئے تھے اور کمر پر خراشیں تھیں، وہ بہت گھبراہٹ کا شکار تھے۔‘
سشیل کمار کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم سب مدد کے لیے رونے لگ گئے لیکن کوئی نہ آیا، پھر انہوں نے بتایا کہ میں کرکٹر رشبھ پنت ہوں، میں کرکٹ نہیں دیکھتا تو مجھے پتا نہیں تھا لیکن میرے کنڈکٹر نے بتایا کہ یہ قومی کرکٹر ہیں۔‘
واضح رہے کہ وکٹ کیپر اور جارحانہ بیٹر کو جس وقت حادثہ پیش آیا وہ خود گاڑی چلاتے ہوئے اترکھنڈ جا رہے تھے۔ حادثے کے بعد انہیں مقامی ہسپتال لے جایا گیا تھا۔
اترکھنڈ پولیس کے سربراہ اشوک کمار کا کہنا تھا کہ ’رشبھ پنت کی گاڑی کو حادثہ تقریباً صبح ساڑھے پانچ بجے پیش آیا۔ ان کو اونگھ آ گئی تھی جس کے نتیجے میں گاڑی سڑک کے ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی اور اس میں آگ لگ گئی۔‘