Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد اقصٰی تنازع: اسرائیلی وزیراعظم عرب امارات کا دورہ منسوخ ہونے پر حیران

اسرائیلی وزیر کے دورہ مسجد اقصٰی پر متعدد ممالک نے شدید ردعمل دیا۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر کی جانب سے مسجد اقصٰی کے احاطے کے دورے پر عرب ممالک کے شدید ردعمل سے وزیراعظم نیتن یاہو کو مبینہ طور پر دھچکا لگا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اسرائیلی وزیر اتامر بین گویر کے 3 جنوری کے دورے پر تنقید کرتے ہوئے سعودی عرب نے اسلام کے تیسرے مقدس مقام کی حیثیت برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ 
متحدہ عرب امارات نے چین کے ساتھ مل کر مسجد اقصٰی سے متعلق اسرائیلی اقدام پر بحث کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا اجلاس بلایا ہے جس کے بعد وزیراعظم  نتین یاہو کا عرب امارات کا طے شدہ دورہ منسوخ ہو گیا ہے۔
وزیر اعظم نیتنن یاہو نے 8 جنوری کو متحدہ عرب امارات کے دورے پر جانا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم نے جاری بیان میں معافی مانگنے کی بھی کوشش کی ہے اور کہا ہے کہ وہ مسجد اقصٰی کی موجودہ حیثیت کا احترام کرتے ہیں اور اسے تبدیل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
تاہم اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی اتامر بین گویر کا رویہ عربوں کی جانب غیردوستانہ ہے اور  ماضی میں فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردی پر اسرائیلی عدالت انہیں سزا بھی سنا چکی ہے۔
اسرائیل کی کوشش ہے کہ سکیورٹی کونسل کا اجلاس منعقد نہ ہو سکے جو شیڈول کے مطابق جمعرات کو ہونا تھا۔
یروشلم کی ہیبریو یونیورسٹی میں ریسرچر رونی شاکڈ نے عرب نیوز کو بتایا کہ عربوں اور مسلمانوں کے نزدیک الاقصٰی مسجد کی حساسیت کا اندازہ لگانے میں نیتن یاہو ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو عرب اور مسلمان ممالک کے علاوہ یورپی یونین اور امریکہ کی جانب سے آنے والے شدید ردعمل پر انہیں دھچکا لگا ہے جس میں کہا گیا کہ کسی قسم کی خلاف ورزی بڑے پیمانے پر غصے اور عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہے۔

شیئر: