نیپال میں پولیس نے کہا ہے کہ مقامی ایئرلائن یتی کے پوکھارا میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے میں ہلاکتوں کی تعداد 68 ہو گئی ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پولیس افسر اے کے چہیتری نے بتایا کہ ’31 لاشیں ہسپتال پہنچا دی گئی ہیں، جبکہ 36 مزید لاشیں اس گہری کھائی میں موجود ہیں جہاں جہاز گر کر تباہ ہوا تھا۔‘
قبل ازیں نیپال کی یتی ایئرلائنز کے ترجمان سودرشن بارٹولا نے بتایا تھا کہ ’طیارے میں 68 مسافر اور عملے کے چار لوگ تھے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں، لیکن ابھی ہم نہیں جانتے کہ کوئی زندہ بچا ہے کہ نہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
چین کا مسافر طیارہ گر کر تباہ، 132 افراد سوار تھےNode ID: 654646
-
نیپال کا مسافر طیارہ 22 افراد سمیت لاپتا ہو گیاNode ID: 672746
انہوں نے کہا کہ طیارہ نیپال کے وسطی علاقے میں نئے اور پرانے پوکھارا ایئرپورٹس کے درمیان کریش ہوا ہے۔
ایک مقامی عہدیدار گرودتا ڈھاکل کے مطابق ’(طیارے کے) ملبے میں آگ لگی ہوئی ہے اور ریسکیو اہلکار آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ریسکیو اہلکار پہلے ہی وہاں پہنچ گئے تھے اور آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تمام ایجنسیوں کی توجہ سب سے پہلے آگ بجھانے اور مسافروں کو بچانے پر مرکوز ہے۔‘
نیپال کی فضائی صنعت نے حالیہ برسوں میں عروج حاصل کیا ہے۔ طیارے سامان اور افراد کو ایسے علاقوں تک لے کر جاتے ہیں جہاں تک زمینی رسائی مشکل ہوتی ہے۔ یہ غیرملکی ٹریکرز اور کوہ پیماؤں کو بھی لے کر جاتے ہیں۔
0 seconds of 30 secondsVolume 90%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
Keyboard Shortcuts
Shortcuts Open/Close/ or ?
Play/PauseSPACE
Increase Volume↑
Decrease Volume↓
Seek Forward→
Seek Backward←
Captions On/Offc
Fullscreen/Exit Fullscreenf
Mute/Unmutem
Decrease Caption Size-
Increase Caption Size+ or =
Seek %0-9
تاہم یہ ناکافی تربیت اور ناقص دیکھ بھال کی وجہ سے حفاظتی مسائل سے دوچار ہے۔ یورپی یونین نے حفاظتی خدشات کے پیش نظر تمام نیپالی جہازوں کے اس کی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔
نیپال میں دنیا کے سب سے دور دراز اور مشکل رن وے بھی ہیں جن کے اطراف میں برف پوش چوٹیاں ہیں اور ماہر پائلٹس کو بھی مشکلات پیش آتی ہیں۔
ایئر کرافٹ آپریٹرز کا کہنا ہے کہ نیپال کے پاس موسم کی درست پیشن گوئی کے بنیادی ڈھانچے کا فقدان ہے، خاص طور پر ایسے دور دراز علاقوں میں جہاں ماضی میں جان لیوا حادثے ہو چکے ہیں۔
پہاڑوں میں موسم بھی تیزی سے تبدیل ہو سکتا ہے، جس سے پرواز کے دوران خطرناک حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔
