Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اس سال افراط زر کی شرح 2.5 فیصد تک آجائے گی: سعودی وزیر خزانہ

سعودی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ تیل کی منڈی میں استحکام چاہتے ہیں ( فوٹو عرب نیوز)
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے سال رواں 2023 کے دوران سعودی معیشت اور افراط زر کی شرح کے حوالے سے توقعات کا اظہار کیا ہے۔ 
اخبار 24 کے مطابق امریکی ٹی وی چینل سی این  بی سی کو انٹرویو میں انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ’سال رواں کے دوران مملکت میں افراط زر کی شرح 2.5 فیصد تک آجائے گی جو 2022 میں 3.3 فیصد تھی‘۔
الجدعان نے جو ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کے لیے ڈیوس میں ہیں کہا کہ’ سعودی عرب نے کورونا وبا کے بعد سے دنیا بھر میں افراط زر کی شرح میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے۔۔ نمایاں ترین اقدام تیل کے نرخوں کی انتہائی حد سے متعلق تھا۔‘ 
محمد الجدعان نے کہا کہ ’سعودی عرب تیل منڈی کے استحکام چاہتا ہے۔ کوشش ہے ایسے جھٹکے نہ لگیں جن سے تیل پیدا کرنے اور خریدنے والے ممالک کے علاوہ تیل کے شعبے میں سرمایہ کاری اور عالمی معیشت پر برا اثر پڑے‘۔
سعودی وزیر خزانہ نے دنیا کو درپیش بحرانوں سے بچنے اور نکلنے کے لیے مزید تعاون اورعالمی کشیدگی سے بچنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب امریکہ اور چین کے ساتھ اپنے تعلقات کے باعث دونوں ملکوں کے درمیان خلیج  کم کرنے اور نقطہ ہائے نظر میں دوری کم کرنے کے حوالے سے اہم کردارادا کررہا ہے‘۔ 

شیئر: