کراچی میں موبائل فون چھیننے والا گروہ گرفتار، آئی ٹی ماہرین بھی گینگ کا حصہ
کراچی میں موبائل فون چھیننے والا گروہ گرفتار، آئی ٹی ماہرین بھی گینگ کا حصہ
منگل 31 جنوری 2023 17:42
زین علی -اردو نیوز، کراچی
پولیس نے بتایا کہ انجینیئرز سافٹ ویئر کے ذریعے موبائل کا آئی ایم ای آئی نمبر تبدیل کرتے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے شہر کراچی میں موبائل چھینے والوں نے اعلیٰ تعلیم یافتہ انجینیئرز کو ساتھ ملا لیا، واردات کے بعد موبائل فون کا شناختی نمبر (آئی ایم ای آئی) تبدیل کر کے شہر میں موبائل کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ آئی ٹی ماہرین بھی اس طریقے سے لاعلم ہیں۔
پولیس نے کراچی کے ضلع وسطی سرسید تھانے کی حدود میں کارروائی کرتے ہوئے ایک ڈکیت گروہ کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس میں دو انجینیئرز بھی شامل ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ گروپ کے دو افراد واردات کر کے موبائل فون لاتے تھے اور انجینیئرز سافٹ ویئر کے ذریعے موبائل کا آئی ایم ای آئی نمبر تبدیل کرتے تھے جس سے فون باآسانی بنا کسی اعتراض کے فروخت ہو جاتا تھا۔ پولیس نے ٹیکنیکل بنیادوں پر کارروائی کرتے ہوئے پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
اے ایس آئی عبدالغفور نے اردو نیوز کو بتایا کہ نارتھ کراچی سیکٹر 7 اے کی کچی آبادی میں گشت پر معمور پولیس نے دو اشخاص کو مشکوک دیکھتے ہوئے تلاشی لی تو ان کے قبضے سے موبائل فونز اور کچھ افراد کے شناختی کارڈز کی کلر کاپیاں برآمد ہوئیں، اور پولیس کے سوال جواب کرنے پر دو اشخاص تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔ جس پر پولیس نے دونوں کو حراست میں لیا۔ ملزمان کی جامہ تلاشی میں ان کے قبضے سے ایک پستول برآمد ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ حراست میں لیے گئے افراد کی نشاندہی پر ایک اور شخص کو اسی مقام سے حراست میں لیا گیا جس کے قبضے سے ایک لیپ ٹاپ اور موبائل فون برآمد ہوا۔ ملزمان کے قبضے سے ملنے والے موبائل فون کی تفصیلات حاصل کیں تو معلوم ہوا کہ ایک منظم گروہ کراچی کے ضلع وسطی کے علاقے میں کام کر رہا ہے۔ جو چوری اور چھینے ہوئے موبائل فون کے آئی ایم ای آئی نمبر تبدیل کرتے ہیں۔ آئی ایم ای آئی نمبر کی تبدیلی کے بعد فون باآسانی مارکیٹ میں فروخت کرتے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان نے واردات کے بعد موبائل فون فروخت کرنے کے لیے اپنے گروپ میں آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ دو افراد کو بھی شامل کر رکھا تھا۔ جنہیں حراست میں لیا جا چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں ایک بی ٹیک انجینیئر جبار نامی شخص بھی شامل ہے، ملزم نے شوقیہ موبائل فون کی دکان کھولی تھی، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم سو سے زائد موبائل فون کا شناختی نمبر تبدیل کر چکا ہے۔ ملزم کی نشاندہی پر بلال کالونی سے مزید چار افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں ایک سافٹ انجینیئر بھی شامل ہے۔ ملزمان چند منٹوں میں کسی بھی موبائل فون کا شناختی نمبر ( آئی ایم ای آئی) تبدیل کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
آئی ایم ای آئی کیا ہے؟
پاکستان میں موبائل فون اسمبلنگ کرنے والی کمپنی آئینو ٹیک کے ڈائریکٹر عبدالوہاب نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آئی ایم ای آئی (انٹرنیشنل موبائل ایکیوپمنٹ آئڈینٹیٹی) موبائل فون کی شناخت ہوتی ہے۔ ہر موبائل فون کا الگ آئی ایم ای آئی نمبر الاٹ ہوتا ہے۔ یہ نمبر پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کی جانب سے جاری کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ای آئی کے ذریعے چوری یا گم ہونے والے موبائل فون کو ناصرف تلاش کیا جا سکتا ہے بلکہ اسے بلاک بھی کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں آئی ایم ای آئی کے ذریعے اب تک سینکڑوں فون چوری اور چھننے کے بعد واپس مل چکے ہیں۔
موبائل فون کا آئی ایم ای آئی کیسے چیک کیا جاسکتا ہے؟
کراچی الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن کی لا اینڈ آرڈر کمیٹی کے سینیئر چیئرمین منہاج گلفام نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی موبائل فون آئی ایم ای آئی نمبر کو چیک کرنے کے لیے موبائل فون سے *#06# ٹائپ کر کے یہ نمبر چیک کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موبائل مارکیٹ میں اب استعمال شدہ فون کو خریدنے سے قبل یہ نمبر چیک کیا جاتا ہے۔ سی پی ایل سی سے فون کی تصدیق کی جاتی ہے اور بیچنے والے کے موجودہ پتے کے ساتھ شناختی کارڈ کی کاپی لی جاتی ہے اس کے بعد ہی استعمال شدہ موبائل خریدا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے سی پی ایل سی کے ساتھ مل کر کئی افراد کے موبائل بھی ریکور کیے ہیں۔‘
کیا آئی ایم ای آئی کو تبدیل بھی کیا جاسکتا ہے؟
عبدالوہاب نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ پاکستان میں موبائل فون کے آئی ایم ای آئی نمبر تبدیل کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے طریقہ کار کا تو علم نہیں، لیکن مارکیٹ سے یہ بات سننے میں آئی ہے کہ کسی سافٹ ویئر کے ذریعے یہ تبدیل کیا جاتا ہے۔
اے ایس آئی عبدالغفور کا کہنا ہے کہ نارتھ کراچی سے گرفتار ملزم سے برآمد ہونے والے موبائل فونز کے جب آئی ایم ای آئی نمبر چیک کیے تو سکرین پر آنے والے نمبر اور موبائل فون کے پیچھے درج آئی ایم ای آئی میں فرق سامنے آیا۔
انہوں نے بتایا کہ مزید تحقیقات پر یہ بات سامنے آئی کہ ملزم سافٹ ویئر کے ذریعے چوری اور چھینے ہوئے موبائل فون کا آئی ایم ای آئی نمبر تبدیل کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔