Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’صفائی کا عمل جاری رہے گا‘، یوکرین میں اہم فوجی کمانڈر برطرف

صدر زیلنسکی نے ایک ویڈیو خطاب میں سرکاری محکموں کو درست کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ایک سینیئر فوجی کمانڈر کو عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق سنیچر کو برطرفی کا حکم نامہ جاری کرنے کے بعد ایک الگ بیان میں صدر زیلنسکی نے کہا کہ ’حکومت میں صفائی کا عمل جاری رہے گا۔‘
یوکرین میں حکام نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران غفلت، کوتاہی اور کرپشن کے الزامات کے بعد درجنوں اہلکاروں کو اُن کے عہدے سے ہٹایا ہے۔
یورپی حکام نے یوکرین پر زور دیا ہے کہ 27 رکنی یورپی یونین میں شامل ہونے کے لیے کرپشن کے مسئلے کا حل ضروری ہے۔
صدارتی دفتر کی جانب سے سنیچر کو جاری کیے گئے حکم نامے کے مطابق صدر زیلنسکی نے نیشنل گارڈ کے ڈپٹی کمانڈر رسلان زیوبا کو عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔ اس بیان میں مزید تفصیل یا وجوہات نہیں بتائی گئیں۔
صدر زیلنسکی نے ایک ویڈیو خطاب میں سرکاری محکموں کو درست کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس حوالے سے محکمہ دفاع کا خاص طور پر ذکر کیا تاہم انہوں نے برطرف کیے گئے ڈپٹی کمانڈر رسلان زیوبا کا نام نہیں لیا۔
یوکرین کے صدر نے کہا کہ انہوں نے محکمہ دفاع اور سکیورٹی کے ذمہ دار محکموں کے حکام سے ملاقاتوں میں ان اداروں کو اندرونی اور بیرونی اثرات سے محفوظ رکھنے پر بات چیت کی ہے جو اِن کی کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں۔
حکام کو برطرف کرنے کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صدر زیلنسکی نے کہا کہ ’یہ کارروائیاں صرف کسی مخصوص ہدف یا مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف نہیں، بلکہ ان کا مقصد محکموں کی جانب سے خود کو جدید بنانا ہے۔ ریاست کے ڈھانچے کے کام میں صفائی کو یقینی بنایا جائے گا۔‘

روس کی افواج کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے یوکرینی فوج کے دستے نبرد آزما ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

یوکرین کے وزیر دفاع نے جمعرات کو بتایا تھا کہ گزشتہ برس مسلح افواج میں آڈٹ کے نتیجے میں ہزاروں حکام کو نظم و ضبط کا پابند بنایا گیا اور یہ کہ وہ کرپشن پر عدم برداشت رکھتے ہیں۔
دریں اثنا روس کی افواج کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے یوکرینی فوج کے دستے نبرد آزما ہیں۔ اور یوکرین کے آرمی چیف والیری زالوزنے کا کہنا ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی علاقے ڈونٹسک میں ماسکو کی جانب سے روزانہ 50 حملے کیے جا رہے ہیں۔

شیئر: