مملکت میں منشیات سمگل کرنے کی کئی کوششیں ناکام، 189 افراد گرفتار
نجران، جازان، عسیر اور تبوک میں سمگلنگ کی کوششیں ناکام بنائی گئی ہیں (فوٹو: الوطن)
سعودی عرب میں سرحدی محافظوں کے محکمے کے ترجمان کرنل مسفر القرینی نے کہا ہے کہ ’29 جنوری سے 11 فروری 2023 کے دوران 22.3 ٹن قات (نشہ آور پتوں) اور حشیش کی سمگلنگ کی کوششیں ناکام بنائی گئی ہیں‘۔
عکاظ اخبار کے مطابق کرنل مسفر القرینی نے بیان میں کہا کہ ’نجران، جازان، عسیر اور تبوک کے علاقوں میں سمگلنگ کی کوششیں ناکام بنائی گئی ہیں‘۔
ترجمان نے کہا کہ’ 21.3 ٹن قات، ایک ٹن 139 کلو گرام حشیش سمگل کرنے کے الزام میں 189 سمگلروں کو گرفتارکیا گیا ہے۔ ان میں سے 20 سعودی شہری اور 169 درانداز تھے‘۔
’دراندازوں میں 144 کا تعلق یمن، 23 کا ایتھوپیا اور دو کا صومالیہ اور پاکستان سے ہے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’سمگلروں کے خلاف قانونی کارروائی کرکے انہیں ضبط شدہ قات اور حشیش سمیت متعلقہ ادارے کی تحویل میں دیا گیا ہے‘۔
الوطن اخبار کے مطابق زکوۃ ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی نے کہا ہے کہ’ گزشتہ تین ماہ کے دوران ایک کروڑ 55 لاکھ 45 ہزار 120 نشہ آور گولیوں کی سمگلنگ کی کوششیں ناکام بنائی گئی ہیں‘۔
’یہ گولیاں تختوں، الیکٹرک کیبل، دروازوں کے خفیہ خانوں، ٹرکوں میں خالی جگہوں و تعمیراتی سامان میں چھپا کر سمگل کی جارہی تھیں‘۔
کنگ عبدالعزیز پورٹ دمام پر 29 لاکھ 72 ہزار 400 نشہ آور گولیوں کی سمگلنگ کی کوشش ناکام بنائی گئی جنہیں لکڑی کے تختوں میں مہارت سے چھپا کر سمگل کیا جارہا تھا۔