Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوہلی سمیت انڈین کرکٹ کے بڑے ناموں کو باہر کرنے کا مطالبہ کیوں؟

گزشتہ دو برس میں محض تین انڈین بیٹرز 40 سے زائد کی اوسط سے رنز بنا سکے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)
انڈین کرکٹ ٹیم کے بڑے نام کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوئے تو سوشل میڈیا نے انہیں باہر نکالنے کا مطالبہ کر ڈالا۔
عام تاثر کے برعکس کیا گیا مطالبہ اس وقت سامنے آیا جب وزڈن انڈیا نے ایک تقابلی جائزہ کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ دو برس میں ٹیسٹ کرکٹ میں کس نے کیا کیا ہے۔
ٹوئٹر پر شیئر کی گئی تفصیل میں بتایا گیا کہ گزشتہ دو برس کے دوران محض تین انڈین کرکٹرز 40 سے زائد کی بیٹنگ ایوریج رکھتے ہیں۔
وزڈن انڈیا کے مطابق 450 یا زائد رنز بنانے والے بلے بازوں میں صرف تین کھلاڑی ہی 40 سے زائد کی اوسط رکھتے ہیں۔
روہت شرما، سریاس آئر اور رشبھ پنڈت نے باالترتیب 49.70، 49.23 اور 49.29 کی ایوریج سے رنز بنائے ہیں۔
رویندرا جڈیجا، کے ایل راہل، وراٹ کوہلی، چیتیشوار پجارا اور روی ایشون اس سطح تک بھی نہیں پہنچ سکے۔
انڈین کرکٹ کے بڑے ناموں کا احوال سامنے آیا تو متعدد صارفین نے اسے تشویشناک کارکردگی قرار دیا۔
بڑے ناموں کی کارکردگی دیکھ کر ان پر تنقید ہوئی تو پرفارم نہ کرسکنے والوں کے فینز نے جوازجوئی کا سہارا لیا۔

ایسے ہی ایک ریپلائی میں لکھا گیا کہ روہت شرما نے 90 فیصد میچز گھر پر کھیلے ہیں۔

انڈین کرکٹ کے بڑے پلیئرز کی پرفارمنس سے مایوس دکھائی دینے والوں نے موقف اپنایا کہ تبدیلی ہونی چاہیے۔

ایسے ہی ایک ٹویپ نے مطالبہ کیا کہ ہر اس فرد کو باہر کیا جائے جو سپیشلسٹ بلے باز ہے لیکن 40 سے کم کی اوسط رکھتا ہے۔
چند ٹویپس کو انڈین کرکٹ کا ماضی یاد آیا تو لکھا کہ سچن ٹنڈولکر کے دور میں 50 سے زائد کو مناسب اوسط سمجھا جاتا تھا۔

 

شیئر: