انڈین کرکٹ ٹیم کے بڑے نام کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوئے تو سوشل میڈیا نے انہیں باہر نکالنے کا مطالبہ کر ڈالا۔
عام تاثر کے برعکس کیا گیا مطالبہ اس وقت سامنے آیا جب وزڈن انڈیا نے ایک تقابلی جائزہ کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ دو برس میں ٹیسٹ کرکٹ میں کس نے کیا کیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
’وراٹ بھائی کبھی کراچی تو آئیں،‘ کوہلی کا نیا فون گُم ہوگیاNode ID: 741186
ٹوئٹر پر شیئر کی گئی تفصیل میں بتایا گیا کہ گزشتہ دو برس کے دوران محض تین انڈین کرکٹرز 40 سے زائد کی بیٹنگ ایوریج رکھتے ہیں۔
وزڈن انڈیا کے مطابق 450 یا زائد رنز بنانے والے بلے بازوں میں صرف تین کھلاڑی ہی 40 سے زائد کی اوسط رکھتے ہیں۔
روہت شرما، سریاس آئر اور رشبھ پنڈت نے باالترتیب 49.70، 49.23 اور 49.29 کی ایوریج سے رنز بنائے ہیں۔
رویندرا جڈیجا، کے ایل راہل، وراٹ کوہلی، چیتیشوار پجارا اور روی ایشون اس سطح تک بھی نہیں پہنچ سکے۔
India batters with 40-plus batting averages in last two years (minimum 450 runs):
Rohit Sharma
Shreyas Iyer
Rishabh PantEnd of the list!#RohitSharma #ShreyasIyer #RishabhPant #India #INDvsAUS #Cricket #Tests pic.twitter.com/Ov0FDJn597
— Wisden India (@WisdenIndia) February 21, 2023
انڈین کرکٹ کے بڑے ناموں کا احوال سامنے آیا تو متعدد صارفین نے اسے تشویشناک کارکردگی قرار دیا۔
بڑے ناموں کی کارکردگی دیکھ کر ان پر تنقید ہوئی تو پرفارم نہ کرسکنے والوں کے فینز نے جوازجوئی کا سہارا لیا۔
ایسے ہی ایک ریپلائی میں لکھا گیا کہ روہت شرما نے 90 فیصد میچز گھر پر کھیلے ہیں۔
انڈین کرکٹ کے بڑے پلیئرز کی پرفارمنس سے مایوس دکھائی دینے والوں نے موقف اپنایا کہ تبدیلی ہونی چاہیے۔
ایسے ہی ایک ٹویپ نے مطالبہ کیا کہ ہر اس فرد کو باہر کیا جائے جو سپیشلسٹ بلے باز ہے لیکن 40 سے کم کی اوسط رکھتا ہے۔
چند ٹویپس کو انڈین کرکٹ کا ماضی یاد آیا تو لکھا کہ سچن ٹنڈولکر کے دور میں 50 سے زائد کو مناسب اوسط سمجھا جاتا تھا۔