وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت پی ٹی آئی دور حکومت کے کئی منصوبوں پر تنقید کرتی نظر آتی ہے مگر سابق وزیراعظم عمران خان کا ایک منصوبہ ایسا بھی ہے جس پر موجودہ حکومت نے کبھی تنقید نہیں کی بلکہ اسے موجودہ دور میں بھی جاری رکھا گیا ہے۔
وہ منصوبہ ہے عوامی شکایات کے براہ راست ازالے کے لیے بنائے گئے سٹیزن پورٹل کا جس پر موجودہ حکومت بھی کام کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں
-
وزیراعظم سٹیزن پورٹل، بیرون ملک سے دلچسپ شکایاتNode ID: 495526
-
'ماہانہ سوا لاکھ ڈاؤن لوڈ سٹیزن پورٹل پر عوام کا اعتماد ہے‘Node ID: 498466
اردو نیوز کو اطلاعات تک رسائی کے قانون کے ذریعے مہیا کی گئی دستاویز کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ موجودہ حکومت نے اپنے پہلے سات ماہ میں سٹیزن پورٹل پر موصول ہونے والی تقریباً پانچ لاکھ کے قریب شکایات نمٹائی ہیں۔
حکومت سے اردو نیوز نے اگست 2021 میں سٹیزن پورٹل کے حوالے سے معلومات کی درخواست کی تھی مگر مسلسل یاد دہانیوں کے باوجود نومبر تک وزیراعظم ڈیلیوری یونٹ (پی ایم ڈی یو) معلومات دینے سے گریز کرتا رہا۔
اس کے بعد آر ٹی آئی قانون 2017 کے تحت درخواست کی گئی اور پھر پاکستان انفارمیشن کمیشن کی ہدایت پر حکومت کو رواں ماہ مجبوراً یہ معلومات فراہم کرنا پڑیں۔
مصدقہ معلومات کے مطابق 10 اپریل 2021 کو عمران خان کی حکومت ختم ہونے کے بعد 18 نومبر 2022 تک پی ایم ڈی یو کو اندرون ملک اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے مختلف محکموں کے خلاف 3 لاکھ 57 ہزار 700 درخواستیں موصول ہوئیں۔
حکومتی اعدادوشمار کے مطابق 10 اپریل سے 18 نومبر 2022 تک پی ایم ڈی یو نے 4 لاکھ 98 ہزار شکایتوں پر ایکشن لیا جس میں وہ شکایات بھی شامل ہیں جو 10 اپریل 2022 سے قبل موصول ہوئی تھیں۔
زیادہ شکایات کن محکموں سے متعلق تھیں؟
حکومت کی جانب سے مہیا کردہ معلومات کے مطابق سب سے زیادہ شکایات ملک بھر میں بجلی کی فراہمی سے متعلقہ کمپنیوں کے بارے میں تھیں جن کی کل تعداد 44 ہزار 500 سے زائد تھی۔ ان میں بجلی کی عدم فراہمی، لوڈشیڈنگ اور کنکشن میں تاخیر وغیرہ شامل ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/February/37246/2023/imran_khan_citizen_portal_pic.png)
دوسرے نمبر پر شکایات پنجاب اور سندھ میں مقامی حکومتوں سے متعلق تھیں جن میں پانی، سڑک اور دیگر سہولیات کی عدم فراہمی کی بات کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے بارے میں 13 ہزار شکایات، سوئی نادرن کے حوالے سے 10 ہزار سے زائد اور سائبر کرائم کے حوالے سے بھی 10 ہزار شکایات وزیراعظم آفس پہنچیں۔
سوشل میڈیا پر سٹیزن پورٹل کا حالیہ فیڈ بیک
سوشل میڈیا پر بھی گذشتہ چند ماہ کے دوران سٹیزن پورٹل کے فعال ہونے کی تصدیق ہوتی ہے۔
ایک ٹوئٹر صارف ڈاکٹر عائشہ کے مطابق ’ہمارے علاقے میں جو کہ شفقت محمود کا علاقہ ہوا کرتا تھا ایک گندا نالہ ہے۔ سٹیزن پورٹل سے لے کر ہر جگہ اس گندے نالے کو صاف کرنے کی شکایت کی مگر عمران خان کے چار سال میں کسی نے کچھ نہ کیا۔‘
’آج صبح سے علاقے میں عجیب سا شور تھا۔ پتا کیا تو معلوم ہوا کہ گندا نالہ صاف کرنے مشین آئی ہے۔‘
ہمارے علاقے میں جو کہ شفقت محمود کا علاقہ ہوا تھا ایک گندا نالہ ہے ۔ سیٹیزن پورٹل سے لیکر ہر جگہ اس گندے نالے کو صاف کرنے کی کمپلین کی مگر عمران خان کے 4 سال میں کسی نے کچھ نہ کیا ۔ آج صبح سے علاقے میں عجیب سا شور تھا۔ پتہ تو معلوم ہوا کہ گندا نالہ صاف کرنے مشین آئی ہے ۔
— Dr Ayesha (@Dr_AyeshaNavid) May 30, 2022
رواں سال جنوری میں ڈی سی راولپنڈی نے پوسٹ کرکے عوام کو سٹیزن پورٹل استعمال کرنے کی دعوت دی۔ وزیراعظم پاکستان کی ہدایت کی روشنی میں پاکستان کے شہری اور بیرونی ملک مقیم افراد سرکاری محکموں سے متعلق اپنی شکایات کے بروقت ازالے کے لیے پاکستان سٹیزن پورٹل کا استعمال کریں۔
وزیراعظم پاکستان کی ہدایت کی روشنی میں پاکستان کے شہری اور بیرونی ملک مقیم افراد سرکاری محکموں سے متعلق اپنی شکایات کے بروقت ازالے کے لئے پاکستان سیٹیزن پورٹل کا استعمال کریں۔ pic.twitter.com/R4bwtMFw5D
— DC Rawalpindi (@DCRawalpindi) January 30, 2023
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے آفیشل اکاؤنٹ سے رواں سال فروری میں عوام کو سٹیزن پورٹل استعمال کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔
مفادِ عامہ کی سہولت کے لیے وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں پاکستان کے شہری اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی سرکاری محکموں سے متعلق شکایات کے ازالے کے لیے پاکستان سٹیزن پورٹل کا استعمال کریں۔
مفادِ عامہ کی سہولت کے لئے وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں پاکستان کے شہری اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی سرکاری محکموں سے متعلق شکایات کے ازالے کے لئے پاکستان سیٹیزن پورٹل کا استعمال کریں۔ pic.twitter.com/RAfppHYxSb
— Benazir Income Support Programme February 2, 2023
سٹیزن پورٹل کیا ہے؟
یہ پورٹل سابق وزیراعظم عمران خان کے ان چند نمایاں منصوبوں میں سے ایک ہے جس کو وہ اپنی حکومت کے ان کارہائے نمایاں میں شمار کرتے ہیں۔
اس پورٹل یعنی موبائل ایپ کے ذریعے کوئی بھی شہری حکومت کے کسی بھی محکمے کے خلاف کوئی بھی شکایت براہ راست وزیراعظم تک پہنچا سکتا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے 28 اکتوبر 2018 کو ملکی تاریخ میں پہلی بار عوامی شکایات کے آن لائن اندراج کے لیے سٹیزن پورٹل کا افتتاح کیا تھا۔
بظاہر دوسرے حکومتی منصوبوں کی طرح یہ منصوبہ بھی سیاسی شعبدہ بازی کا ایک حصہ لگتا تھا اور اس کے بارے میں فوری ردعمل یہی تھا کہ یہ بھی سابق حکومتوں کے عوامی رسائی کے منصوبوں کی طرح محض کاغذوں اور کمپیوٹر تک ہی محدود رہے گا۔
تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کچھ افراد نے اس کو استعمال کرنا شروع کر دیا۔
سٹیزن پورٹل پر شکایات کے اعدادوشمار
پاکستان سٹیزن پورٹل اب تک لاکھوں شہریوں کے مسائل ’حل‘ کر چکا ہے ۔ اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے پورٹل کے سابق سربراہ عادل صافی نے بتایا تھا کہ ’چند موضوعات کے سوا قریباً ہر عوامی مسئلے پر ہر پاکستانی شہری کہیں سے بھی اپنی شکایت درج کروا سکتا ہے اور پورٹل پر درج کروائی گئی شکایت کا ازالہ 41 دنوں کے دوران کر دیا جاتا ہے۔‘
![](/sites/default/files/pictures/February/37246/2023/electricity_afp_2_2.png)