موبائل کے سست ہونے پر بڑی آسانی سے قابو پایا جا سکتا ہے (فوٹو: انسپلیش)
یہ بات یقیناً حیران کن ہے کہ بڑے چاؤ سے خریدا گیا موبائل فون کچھ عرصے بعد مالک کے نزدیک ویسا نہیں رہتا اور پھر دل بھرنا شروع ہو جاتا ہے جو اس کو اس خیال کی طرف لے جانے میں زیادہ وقت نہیں لیتا کہ اب فون تبدیل کر لینا چاہیے۔
آخر کیا وجہ ہے کہ جو موبائل خریدتے وقت آپ پھولے نہیں سما رہے تھے اب اس کو لوگوں کے سامنے جیب سے نکالنے میں خوف محسوس ہوتا ہے۔
اس کی ایک وجہ نئے ماڈلز، جدید فیچرز وغیرہ تو ہے ہی تاہم زیادہ تر لوگوں کے لیے اس کی وجوہات کچھ اور ہیں کیونکہ چند ماہ یا برسوں کے بعد فون اڑیل پن اور پھر بے وفائی کی طرف بڑھنا شروع کر دیتا ہے قبل اس کے کہ وہ کسی اہم موقع پر مالک کا دل توڑے اور یا پھر اس کے ہاتھ سے خود بھی ٹوٹے، چند باتیں ایسی ہیں جو آپ دونوں کو بچھڑنے سے بچا سکتی ہیں۔
عربی میگزین سیدتی نے اینڈرائڈ پولیس کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ان باتوں کا تفصیل سے ذکر کیا ہے جو فون سے دل اچاٹ ہونے کا باعث بنتی ہیں اور ساتھ ہی ان کا حل بھی بتایا گیا ہے۔
جدید سے جدید موبائل بھی کم و بیش ایک جیسے ہیں زیادہ تر کی نوچ ختم ہو چکی ہے، پنچ ہول بیچ میں یا بائیں کونے پر لگایا جا رہا ہے اس لیے ظاہری شکل و صورت سے زیادہ کچھ اور چیزیں ہیں جن کی وجہ سے صارف دوسرے موبائل کے بارے میں سوچتا ہے اور ظاہر ہے مہنگائی کے اس دور میں نیا فون خریدنا کئی ماہ کے لیے بجٹ کو تہہ و بالا کر دینے کے مترادف ہے اس لیے ان نکات کو سمجھنا ضروری ہے جن کی وجہ سے سیٹ میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
ان مسائل میں موبائل کی سستی روی، دوسروں سے رابطوں میں رکاوٹ، بیٹری کا کمزور ہو جانا، وائرس آ جانا، برائٹنیس میں کمی آنا وغیرہ شامل ہے۔
اہم بات یہ بھی ہے کہ یہ سب کچھ خود بخود فون میں آتا ہے اور نہ ہی کوئی باہر سے ڈالتا ہے کہ بلکہ یہ استعمال سے ہی آتا ہے۔
اگر آپ کے موبائل میں بھی یہی کچھ ہو رہا ہے تو ان باتوں پر عمل کیجیے۔
ری سٹارٹ
اکثر لوگ فون خرید کر مہینوں تک اسے مسلسل چلائے رکھتے ہیں جس سے فون کی صلاحیت میں کمی واقع ہونا حیرت کا باعث نہیں، اس کا سب سے آسان اور پہلا حل یہ ہے کہ اپنے فون کو ری سٹارٹ کیجیے یا آف کر کے آن کیجیے۔ اگر انٹرنیٹ کے سگنل پکڑنے میں مشکلات ہیں یا موبائل نیٹ ورک درست طور پر کام نہیں کر رہا تو فون کو ری سٹارٹ کریں۔
فون ری سٹارٹ کرنے کو ٹربل شوٹ کے پہلے طریقے کے طور پر جانا جاتا ہے اور ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ہفتے میں کم از کم ایک بار فون کو ری سٹارٹ کرنا چاہیے۔
میموری
سمارٹ فون کی کارکردگی میں کمی آنے کی ایک وجہ اس کی سٹوریج کا بھر جانا بھی ہے۔ اس لیے میموری میں سے فالتو یا اضافی فائلز کو ہٹانا مت بھولیں۔ اس کے لیے سٹوریج کی سیٹنگز میں جا کر ایک آسان قدم کے بعد فون کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
سٹوریج کے آپشن میں جا کر غیراستعمال شدہ ایپس کو ان انسٹال کر دیں اور جنک فائلز کو ڈیلیٹ کر دیں۔
فالتو ایپلیکیشنز کو صاف کر دیں
بعض اوقات فون میں خودبخود ہی کچھ ایپلیکیشنز انسٹال ہو جاتی ہیں کیونکہ اکثر انٹرنیٹ پر کسی غلط لنک پر کلک ہو جاتا ہے یا پھر کوئی ایپ ڈاؤن کرتے ہوئے ساتھ کچھ اور ایپس بھی ڈاؤن لوڈ ہو جاتی ہیں۔ اس لیے تقریباً روز ہی اپنے فون کا جائزہ لیتے رہیں اور دیکھیں کہ وہ ایپلیکیشنز جو خود انسٹال ہوئیں اور وہ جو استعمال میں نہیں ان کو ان انسٹال کر دیں۔ اس سے بھی فون کی رفتار میں بہتری آتی ہے۔
لائٹ ایپس
اگر آپ کا فون زیادہ مہنگا نہیں ہے تو اس میں ذخیرے کی گنجائش بھی کم ہو گی اس لیے آپ کو ہیوی ایپس ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ان کی ایسی نعم البدل ایپس دستیاب ہوتی ہیں جو ان کا لائٹ ورژن ہوتی ہیں ان کو انسٹال کیا جا سکتا ہے۔ اس سے تقریباً ویسے ہی فیچرز ملتے ہیں اور فون پر بوجھ بھی کم پڑتا ہے۔
فیکٹری ری سیٹ
فیکٹری ری سیٹ فون کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ اگرچہ تمام اہم فائلز اور ڈیٹا کا ڈیلیٹ ہونا آپ کو شاید پسند نہ ہو تاہم اس کا حل یہ ہے کہ اس کو کمپیوٹر، لیپ ٹاپ یا کسی اور فون پر منتقل کر کے فون کو فیکٹری ری سیٹ کر لیا جائے کیونکہ یہ فون کو اس کی اصل حالت میں بحال کر دیتا ہے جس کے بعد فون کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔
بیٹری لائف کو بچائیں
بیٹری کا تیزی سے خرچ ہونا بھی موبائل کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے اور عین ممکن ہے کہ کسی اہم کام کے دوران ہی موبائل آف ہو جائے اس لیے ضروری ہے کہ استعمال اس طرح رکھا جائے کہ بیٹری زیادہ تیزی سے استعمال نہ ہو۔ ماہرین چارجنگ کے دوران موبائل فون استعمال نہ کرنے کا مشورہ بھی دیتے ہیں۔
اسی طرح برائٹنیس کو کم یا آٹومیٹک پر رکھ کر بھی بیٹری کو بچایا جا سکتا ہے جبکہ اگر فون پر نائٹ موڈ آن رکھا جائے تو بھی بیٹری کم خرچ ہوتی ہے۔