Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران، یوکرین جنگ میں روس کو گولہ بارود فراہم کر رہا ہے، رپورٹ

روسی پرچم والے دو جہاز بحیرہ کیسپین کے پار ایران سے روس گئے تھے۔ فوٹو سکائی نیوز
یوکرین میں جنگ کو ہوا دینے کے لیے ایران نے روس کو خفیہ طور پر مال بردار جہازوں کے ذریعے لاکھوں کی تعداد میں گولیاں اور دیگر اسلحہ فراہم کیا ہے۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والی سکائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ جنوری میں روسی پرچم والے دو جہاز بحیرہ کیسپین کے پار ایران سے روس گئے تھے۔

دونوں جہازوں پر گولہ بارود کے تقریباً 200 کنٹینرز لدے ہوئے تھے۔ فوٹو عرب نیوز

سکائی نیوز چینل کی بدھ کے روز جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق ان دونوں جہازوں میں تقریباً 100 ملین گولیوں کے علاوہ  توپ میں استعمال ہونے والے تین لاکھ گولے موجود تھے نیز دیگر سامان میں راکٹ، مارٹر گولے، کیولر جیکٹ اور ہیلمٹ بھی تھے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ روس یوکرین جنگی زون میں گولہ بارود کی یہ فراہمی نقد ادائیگی کی صورت میں ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال تہران نے ماسکو کو اسلحہ سے لیس ہزاروں ڈرون فراہم کیے تھے، جو یوکرین کے خلاف جنگ میں روس نے استعمال کئے ہیں۔

روسی جہازوں میں تین لاکھ کے قریب توپ کے گولے موجود تھے۔ فوٹو اے پی

سکائی نیوزچینل کے ذرائع نے بتایا ہے دونوں بحری جہازوں کے مالک موسی جلیل اور بیگی سے تبصرہ کرنے یا ان کا موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ دونوں جہازوں پر گولہ بارود کے تقریباً 200 کنٹینرز لدے ہوئے تھے اور یہ کہ اس تمام اسلحے کی مقدار کے بارے میں وہ اپنے اندازے پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔

جنگی زون میں گولہ بارود کی فراہمی نقد ادائیگی کی صورت میں ہوئی ہے۔ فوٹو روئٹرز

روس نے ایران پر عائد عالمی پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے گولہ بارود کی ادائیگی نقد رقم میں کی ہے اور ایسا کرکے روس نے مغربی ممالک کی جانب سے ایران پر لگائی گئی پابندیوں کو نظرانداز کیا ہے۔
برطانیہ میں یوکرین کے سفیر ودیم پریستیاکو نے سکائی نیوز کو اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ ایران روس کو اسلحہ فراہم کر کے تاریخ کی بڑی غلطی کر رہا ہے۔
یوکرین کے سفیر نے ماسکو پر الزام لگایا ہے کہ وہ ایران اور شمالی کوریا سمیت کمزور ممالک کے اتحاد کی طرف رجوع کر رہا ہے اور وہ کیف کے ساتھ تنازعے کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ مشکلات میں اضافہ کر رہا ہے۔
 

شیئر: