یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
پشاور زلمی کو پہلے ہی اوور میں ان فارم بلے باز صائم یاوب کی وکٹ کا نقصان اٹھانا پڑا جنہیں صفر پر فضل الحق فاروقی نے بولڈ کر دیا۔
ابتدائی نقصان کے بعد بھی محمد حارث نے محتاط انداز میں کھیلنے کے بجائے جارحانہ بیٹنگ کی۔ ان کی بھنوکا راجہ پکسے کے ساتھ 115 رنز کی شراکت داری بنی۔ راجہ پکسے 41 رنز بنا کر شاداب خان کا شکار بنے۔
محمد حارث بھی 39 گیندوں پر 79 رنز بنا کر شاداب خان کا نشانہ بنے۔
ان دونوں کے آؤٹ ہونے کے بعد زلمی کے باقی بیٹرز کچھ خاص کارکردگی نہ دکھا سکے اور مقررہ 20 اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 179 رنز ہی بنا سکے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے حسن علی نے تین اور شاداب خان نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
180 رنز کے تعاقب میں یونائیٹڈ کو بھی پہلے ہی اوور میں نقصان اٹھانا پڑا اور حسن نواز صفر پر خرم شہزاد کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔
اسلام آباد کے بیٹرز نے جارحانہ انداز اپنانے کی کوشش کی لیکن ان کی وکٹیں مسلسل گرتی رہیں۔
فہیم اشرف 38 اور رحمن اللہ گُرباز 33 رنز بنا کر نمایاں رہیں جبکہ پشاور زلمی کی جانب سے خرم شہزاد اور سفیان مقیم نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔
پوائنٹس ٹیبل پر اس وقت لاہور قلندرز 14 پوائنٹس کے ساتھ سب سے اوپر ہے اور اپنا آخری میچ کچھ ہی دیر بعد ٹورنامنٹ میں سب سے آخر میں رہنے والی ٹی کراچی کنگز سے کھیلے گی۔
ملتان سلطانز 12 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے، اسلام آباد 12 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے اور پشاور زلمی 10 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔