Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 نیوم ایئرلائن آئندہ سال پروازیں شروع کرنے کے لیے تیار

ایئر لائن 2024 کے آخر تک شروع کی جائے گی (فوٹو: عرب نیوز)
نیوم ایئر لائن کے سی ای او نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے شہر نیوم کے لیے ایک ایئر لائن 2024 کے آخر تک شروع کی جائے گی۔
عرب نیوز کے مطابق نیوم ایئرلائن کے سی ای او گوئرش کا کہنا ہے کہ مستقبل کے شہر ’نیوم‘ کے نام سے قائم  ایئرلائن ہر لحاظ سے منفرد ہو گی۔ مسافروں کو ’مکمل طور پر مختلف سفر کا تجربہ‘ ملے گا۔
’نئی سروس ’مستقبل اور موثر‘ ہو گی۔ میں ایمانداری سے کہہ سکتا ہوں کہ یہاں کا موقع کسی بھی چیز سے کہیں زیادہ ہے۔‘
گوئرش نے اپنی بلاگ پوسٹ میں کہا کہ ’ذرا تصور کریں کہ آپ کے بیگ آپ کے گھر یا دفتر سے اکٹھے کیے گئے ہیں اور جس ہوٹل یا رہائش پر آپ جا رہے ہیں وہاں پہنچا دیے گئے ہیں۔‘
انہوں نے بلاگ پوسٹ میں مزید کہا کہ ’تصور کریں کہ بائیومیٹرکس اتنی ترقی یافتہ ہے کہ جیسے ہی آپ کسی عمارت میں جاتے ہیں، چہرے کی شناخت کے ذریعے آپ کو پہچان سکتے ہیں۔ سکیورٹی آپ کو بغیر کسی گیٹ سے گزرنے کی ضرورت کے سفر کے لیے کلیئر کر دیتی ہے، دیگر باتوں کو بھی بھول جائیں۔‘
’اور ذرا تصور کریں کہ آپ کی ملاقات کا وقت چند گھنٹوں کے لیے بدل گیا ہے اور آپ بغیر کسی پریشانی یا قیمت کے اپنی پرواز تبدیل کروا سکتے ہیں۔‘
گوئرش نے مزید لکھا کہ ’2026 کے بعد نئے اختراعی ہوائی جہاز ہوں گے چاہے وہ الیکٹرک، ہائیڈروجن سے چلنے والے ہوں یا سپرسونک، ہم پہلے سے ہی ہوائی جہاز، داخلہ اور سیٹ مینوفیکچررز کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔‘
گوئرش نے کہا کہ ’ایئر لائن کی خواہش ہے کہ ہر پرواز کے لیے کچھ پائیدار ایندھن آن بورڈ ہو، جو نیوم میں مکسنگ سہولیات سے شروع ہوتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’کھانے کی اشیا مقامی طور پر حاصل کی جائیں گی اور ایک ایسے وقت میں آن ڈیمانڈ ڈائننگ کے ذریعے ڈیلیور کی جائیں گی جب آپ واقعی کھانا کھانا پسند کریں۔’

 نیوم سٹی سعودی ولی عہد  کے وژن 2030 کو مدنظر رکھ کر تعمیر کیا جا رہا ہے(فوٹو: العربیہ)

500 بلین ڈالر کا نیوم میگا پراجیکٹ مملکت کے شمال مغربی بحیرہ احمر کے ساحل کو ایک ہائی ٹیک مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نیوم سٹی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کو مدنظر رکھ کر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کا اعلان 24 اکتوبر 2017 میں کیا گیا تھا۔
اس کا مجموعی رقبہ 26 ہزار 500 مربع کلومیٹر ہو گا۔ اس میں 468 کلومیٹر بحیرہ احمر اور خلیج عقبہ کا ساحلی علاقہ شامل ہے۔
 نیوم سٹی تین براعظموں کو ایک دوسرے سے جوڑے گا۔ اس میں سعودی عرب کے علاوہ اردن اور مصر کے علاقے شامل ہوں گے۔
نیوم خصوصی سرمایہ کاری کے نو شعبوں کا احاطہ کرے گا۔ ان میں توانائی، پانی، ٹرانسپورٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، خوراک، سائنس، میڈیا، تفریح اور معیشت کے دیگر شعبے شامل ہیں۔
نیوم ایئرلائن کے سی ای او گوئرش اس سے قبل برٹش ایئرویز اور کینیڈا ایئرلائن میں آپریشنل ایگزیکٹیو چیئرمین کے طور پر کام کر چکے ہیں۔ 
نیوم ایئرلائن کے قیام کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب سعودی عرب شہری ہوابازی کے شعبے کو جدید، وسیع اور عظیم تر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔  ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے ماہ رواں کے دوران ’ریاض ایئر‘ کے قیام کا اعلان کیا تھا جو امریکن کمپنی بوئنگ سے 37 ارب  ڈالر کے طیارے خریدنے جا رہی ہے۔ 

شیئر: