Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد الحرام کی چھت اور پہلی منزل کا اگلا حصہ طواف کے لیے مختص 

رمضان کے لیے جو منصوبے بنائے گئے ان پرعمل ہورہا ہے ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں محکمہ امن عامہ کے ڈائریکٹر محمد البسامی نے کہا ہے کہ’ مسجد الحرام کی چھت کا اگلا حصہ اور پہلی منزل کا اگلا حصہ طواف کے لیے مختص ہے‘۔  
انہوں نے بتایا کہ ’زمینی منزل اور مطاف کا صحن پہلے ہی طواف کے لیے مختص تھا۔ یہ فیصلہ عمرہ زائرین کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے‘۔
 العربیہ اور الاخباریہ چنیل کے مطابق محمد البسامی نے محکمہ پاسپورٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل ڈاکٹر صالح المربع اور محکمہ شہری دفاع کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل ڈاکٹر حمود الفرح منگل کو عمرہ سیکیورٹی فورس کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ 
محمد البسامی نے کہا کہ’ رمضان کے حوالے سے جو منصوبے بنائے گئے تھے ان پر عمل درآمد ہورہا ہے۔ مسجد الحرام میں اژدحام کی کوئی شکایت ریکارڈ پر نہیں آئی ہے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ’رمضان کے ابتدائی دو عشروں کے دوران مسجد الحرام کے کسی بھی دروازے پر لوگوں کی بڑی تعداد دیکھنے میں نہیں آئی تاہم  فرض نمازوں کے موقع پر اژدحام  دروازوں پر دیکھنے میں آیا جو جلد ختم ہوگیا‘۔
۔ محکمہ امن عامہ کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ ’مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں میں سیکیورٹی گشت بڑھا دیا گیا۔ چیک پوسٹوں پر تعینات نفری میں بھی اضافہ کیا گیا ہے‘۔

مکہ اور مدینہ منورہ میں میں سیکیورٹی گشت بڑھا دیا گیا ہے( فوٹو: ایس پی اے)

علاوہ ازیں گداگری کو قابو کرنے  کے لیے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ 
 محکمہ شہری دفاع کے  قائم مقام ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل ڈاکٹر حمود الفرح نے کہا کہ’ اس سال عمرہ  سیزن کے حوالے سے پلان کا پہلا مرحلہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہوگیا۔ کوئی افسوسناک واقعہ رونما نہیں ہوا‘۔
انہوں نے کہا کہ’ پلان کا دوسرامرحلہ شروع ہورہا ہے اس کا تعلق رمضان کے آخری عشرے اور عید الفطر سے ہے‘۔
محکمہ پاسپورٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل ڈاکٹر صالح المربع نے کہا کہ ’رمضان کے آخری عشرے میں ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور بری سرحدی  چوکیوں پر انتظامات بڑھا دیے گئے ہیں تاکہ کارروائی تیزی اور آسانی سے نمٹا ئی جا سکے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’عمرہ زائرین بڑی تعداد میں پہنچ رہے ہیں۔ ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں پر اضافی عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ مختلف زبانیں بولنے والے اہلکارتعینات کیے گئے ہیں‘۔

شیئر: