غیر ملکیوں کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں فہرست شدہ رئیل سٹیٹ کمپنیوں کے حصص میں سرمایہ کاری کی اجازت دیدی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب میں شمسی توانائی کے منصوبوں میں تیزیNode ID: 885014
-
52 فیصد سعودی سیاحوں کا رخ تین ممالک کی طرفNode ID: 885017
سبق ویب سائٹ کے مطابق کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی نے اس کے لیے ضوابط مقرر کئے ہیں جن پر آج پیر سے عملدر آمد شروع ہوگا۔
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں رئیل سٹیٹ کمپنیوں کے حصص میں سرمایہ کاری کی اجازت دینا سعودی عرب کی اقتصادی حکمت عملی کا حصہ ہےجس کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور رئیل سٹیٹ کے شعبے کو مزید مستحکم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
فیصلے سے سعودی عرب کی ترقیاتی منصوبوں اور بالخصوص مقدس شہروں میں رئیل اسٹیٹ کی ترقی کو مزید رفتار ملے گی۔
یہ فیصلہ 2030 وژن کا ایک اہم حصہ ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاری کو ملک میں لانے، معیشت کو متنوع بنانے اور ترقیاتی سرگرمیوں کو بڑھانے پر زور دیتا ہے۔
اتھارٹی نے وضاحت کی ہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے حدود میں واقع جائیدادوں کی مالک کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری مخصوص ضوابط کے تحت ہوگی۔
ان ضوابط کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سعودی کمپنیوں کے شیئرز میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت ہوگی جو سعودی مالیاتی مارکیٹ میں درج ہیں یا ان کمپنیوں کے شیئرز میں تبدیل ہونے والے قرض کے آلات یا دونوں میں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔
غیر ملکی افراد اور اداروں کی ملکیت مجموعی طور پر کمپنی کے شیئرز کا 49 فیصد سے تجاوز نہیں ہوسکتی۔