Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شقرا قصبے میں 130 برس سے سعودی خاندان کا افطار و سحر دسترخوان

مسافربھی افطار وسحر کے اس دسترخوان سے مستفیض ہوتے ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)
 سعودی عرب کی ’شقرا‘  نامی قصبے میں ایک خاندان نسلوں سے  روزہ داروں کے سحر و افطارکا بندوبست کرتا آرہاہے۔ شقرا قصبہ میں ہی نہیں بلکہ قرب وجوار کی دیگر بستیوں میں بھی ’آل جمیع ‘ اور ان کے ’افطاری گھر‘ سے ہر ایک واقف ہے۔
سبق نیوز نے شقرا کمشنری میں آل جمیع کے سربراہ شیخ رافقت حمدآل جمع سےملاقات کی۔ شیخ آل جمیع نے بتایا کہ انکا خاندان گزشتہ 130 سال سے ہربرس رمضان المبارت میں روزہ داروں کے لیے افطار اورسحر کا اہتمام کرتا آرہا ہے۔

ضرورت مند خاندانوں کو افطار وسحر کے پیکٹس فراہم کیے جاتے ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)

شیخ آل جمیع کا کہ مزید کہنا تھا کہ اجداد کی اس روایت کوہم نے آج بھی جاری رکھا ہوا ہے ۔ ہمارے قصبے میں ’افطارگھر‘ کے نام سے یہ پروگرام معروف ہے۔
افطارپروگرام کے نگران عبدالعزیز البخیتی نے بتایاکہ ہمارے اسلاف نے افطاری پروگرام کا آغاز اپنے گھرسے ہی کیا تھا مگر آج ہماری یہ دسترخوان اتنا وسیع ہوا کہ  اس کےلیے جدا عمارت تعمیر کرنا پڑ گئی ۔
 نگران نے مزید بتایاکہ رواں برس ہی افطارگھرکی ترمیم کی گئی ہے جس کے بعد اس کے ہال کو وسیع کیا گیا ہے جہاں بڑی تعداد میں لوگ سما سکتے ہیں علاوہ ازیں استعمال ہونے والے برتنوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جن میں سحرکا کھانا پکایا جاتا ہے۔
افطاری دسترخوان پرکھجور، قہوہ ، پانی ، سمبوسے اورجوس ہوتے ہیں۔ افطاری کے بعد نماز مغرب ادا کرنے کے بعد کھانے کے دور کا آغاز ہوتا ہے جس میں سبزیوں کا شوربہ اور مرغی چاول کے ساتھ  گوشت کا سالن اورروٹی پیش کی جاتی ہے۔

نماز مغرب کے بعد کھانا اورسحرکا انتظام بھی کیاجاتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

افطاردسترخوان کے نگران کا مزید کہنا تھا کہ افطاری کھانے سے فارغ ہوتے ہی سحری کےلیے انتظامات شروع کردیئے جاتے ہیں۔ سحری میں بھی مرغی چاول کے ساتھ سبزیوں کا سوپ ، لسی اورپانی پیش کیا جاتا ہے۔
آل جمیع کے افطار دسترخوان کی خوبی یہ ہے کہ یہاں ضرورت مندوں ، مسافروں اوراہل علاقہ کے علاوہ قرب وجوار میں رہنے والے ضرورت مند خاندانوں کو افطاری پیکیٹ نماز عصر کے بعد انکے گھروں میں بھیج دیے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ افطارکرلیں۔

شیئر: