Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب مڈغاسکر کو 2 ملین ڈالر کی غذائی امداد فراہم کرے گا

طوفان سے متاثرہ افراد کے لیے خوراک کی فراہمی کا آغاز کیا ہے( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی ایک ٹیم نے حالیہ دنوں مڈغاسکر کے نیشنل آفس آف رسک اینڈ ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل ایلاک اولیور اینڈریکاجا کے ساتھ دیگر سینئیر حکام سے ملاقات کی ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی ٹیم نے اعلان کیا کہ ریاض مڈغاسکر کو 2 ملین ڈالر مالیت کی غذائی امداد فراہم کرے گا۔
ایلاک اولیور اینڈریکاجا نے ضرورت مندوں کو امداد فراہم کرنے پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ مملکت نے طوفان سے متاثرہ افراد کے لیے خوراک کی امداد کی فراہمی کا آغاز کیا۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے ترکی کے سرحدی شہر ریحانلی میں دوسرے سعودی رضاکارانہ زندگی کے پروگرام کا افتتاح کیا جس کا مقصد  شام اور ترکی میں زلزلے سے متاثرہ افراد کی مدد کرنا ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی میڈیکل ٹیم نے جنرل سرجری اور آرتھوپیڈکس کے 121 کیسز کا معائنہ کیا اور چھ کامیاب سرجری کیں۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے بنگلہ دیش کے مختلف شہروں میں 12 ٹن فوڈ باسکٹس تقسیم کیں جس سے 500 خاندانوں کے تین ہزار افراد مستفید ہوئے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے 87 ممالک میں مختلف قسم کے  دو ہزار 208  امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔

 بنگلہ دیش کے مختلف شہروں میں 12 ٹن فوڈ باسکٹس تقسیم کی گئی ہیں( فوٹو: ایس پی اے)

یہ منصوبے 175 مقامی،علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں۔  ان منصوبوں پر 6  بلین ڈالر کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جن ممالک نے اس مرکز کے منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ان میں یمن شامل ہے جہاں 4.2 بلین ڈالرکے منصوبے شروع کیے گئے۔
اس کے علاوہ فلسطین میں 369 ملین ڈالر، شام 341 ملین ڈالر اور صومالیہ میں 229 ملین ڈالر کے منصوبے شامل ہیں۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے عالمی ادارہ خوراک پروگرام، بچوں کے لیے اقوام متحدہ کے ایمرجنسی فنڈ اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ شراکت بھی کی ہے۔

شیئر: