امریکی وزیر خارجہ کا سوڈانی جنرلز سے رابطہ، فوری جنگ بندی کا مطالبہ
چار روز سے جاری لڑائی میں 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سوڈان میں لڑائی کی قیادت کرنے والے دونوں جنرلز سے ٹیلی فونک رابطے میں جلد جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کو کہا کہ وزیر خارجہ بلنکن نے سوڈانی فوج کے آرمی چیف عبدل فتاح البرہان اور پیراملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے سربراہ محمد حمدان دقلو سے بات کی ہے اور اور متعدد ہلاک اور زخمی ہونے والے شہریوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے دونوں جنرلز کو شہریوں، سفارتی عملے اور انسانی کارکنوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں اپنی ذمہ داری نبھانے کا کہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ جنگ بندی سے متاثرین افراد تک انسانی امداد پہنچانے میں مدد ملے گی، بچھڑے ہوئے سوڈانی خاندان مل سکیں گے اور خرطوم میں بین الاقوامی کمیونٹی اپنے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر سکے گی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ چوبیس گھنٹوں کے لیے جنگ بندی کا اعلان بھی کشیدگی میں کمی لانے کی جانب اہم قدم ہوگا۔
انہوں نے پیر کو امریکی سفارتکاروں کے قافلے پر ہونے والی فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ سوڈان میں چار روز سے جاری لڑائی میں 200 افراد ہلاک جبکہ 1800 زخمی ہو چکے ہیں۔
سوڈانی فوج کے آرمی چیف عبدل فتاح البرہان اور آر ایس ایف کے سربراہ محمد حمدان دقلو کے درمیان چند ہفتوں سے جاری اقتدار کی جد و جہد کے بعد دارلحکومت خرطوم میں دونوں افواج کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہو گئی تھیں۔
پیراملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز کے سوڈانی فوج میں انضمام کے معاملے پر آرمی چیف عبدل فتاح البرہان اور محمد حمدان دقلو کے درمیان اختلافات بڑھنے پر حالات کشیدہ ہو گئے تھے۔
سنہ 2021 میں فوجی بغاوت کے بعد پیدا ہونے والے بحران کو ختم کرنے کی غرض سے ہونے والے معاہدے کی ایک اہم شرط آر ایس ایف کا ملکی فوج میں انضمام ہے۔
عالمی سطح پر جنگ بندی کے مطالبے کے باوجود دونوں افواج کے جنرلز نے مذاکرات کا کوئی عندیہ نہیں دیا۔