Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں 14 میسجنگ ایپس بند، ’دہشت گرد رابطوں کے لیے استعمال کر رہے تھے‘

انڈین میڈیا کے مطابق اقدام خفیہ اداروں کی سفارش پر کیا گیا ہے (فوٹو: روئٹرز)
انڈیا میں دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر 14 میسیجنگ ایپس بند کر دی گئی ہیں۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ ان ایپس کو مبینہ طور پر دہشت گرد گروپ رابطوں کے لیے استعمال کر رہے تھے۔
ہندوستان ٹائمز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بند کی جانے والی اپیس کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں سرگرم گروہ، ان کے حمایتی اور ’اوور گراؤنڈ ورکرز‘ یعنی دہشت گردوں کے سہولت کار استعمال کر رہے تھے۔ 
بند کی جانے والی ایپس میں کرپوائزر، اینیگما، سیف سویس، وکرمے، میڈیا فائر، برائر، بی چیٹ، نینڈباکس، کینیئن، آئی ایم او، ایلیمنٹ، سیکنڈ لائن، زینگی اور تھریما شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ ایکشن سکیورٹی اور خفیہ ایجنسیوں کی سفارش پر لیا گیا ہے۔
متعلقہ وزارت کو ایسی ایپس کی فہرست بھجوائی گئی ہے جن کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ وہ انڈین قوانین کی پیروی نہیں کر رہیں اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
وزارت سے ان ایپس پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایپس کو انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کے سیکشن 69 اے کے تحت بند کیا گیا ہے۔
انڈین نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق ایک اعلٰی سطح کے مراسلے میں خفیہ اداروں کے حکام کی جانب سے حکومتی عہدیداروں کو بتایا گیا کہ یہ ایپس وادی کشمیر میں دہشت گردی کے حوالے سے پروپیگنڈے کے لیے استعمال ہو رہی تھیں۔
حکام کو بتایا گیا کہ خفیہ اداروں کو ان ذرائع کی تلاش رہتی ہے جن کا استعمال کرتے ہوئے اوور گراؤنڈ ورکرز اور دہشت گرد آپس میں رابطے میں رہتے ہیں۔ 
ایسی ہی ایک کوشش میں معلوم ہوا تھا کہ ایک ایسی موبائل ایپلی کیشن استعمال کی جا رہی ہے جس کے نمائندے انڈیا میں موجود نہیں اس لیے اس پر ہونے والی سرگرمیوں کا پتہ چلانا کافی مشکل ہوتا ہے۔

شیئر: