پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو رینجرز نے اسلام آباد ہائی سے گرفتار کر کے القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی منتقل کردیا ہے۔
نیب اعلامیے کے مطابق عمران خان کے وارنٹ گرفتاری یکم مئی کو ادارے کے چیئرمین کی اجازت سے جاری کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
-
عمران خان کی گرفتاری، القادر ٹرسٹ کرپشن کیس کیا ہے؟Node ID: 763261
سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری پر جہاں ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے احتجاج کی کال دی گئی ہے وہیں دیگر شخصیات کی جانب سے بھی تبصرے بھی دیکھنے میں آ رہے ہیں۔
جرمنی کے پاکستان میں سفیر الفریڈ گراناس نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’آج عمران خان کی گرفتاری کی گردش کرنے والی تصاویر کو دیکھ کر تشویش ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’تمام فریقین پاکستان کی خاطر پُر سکون رہیں اور ترقی کی طرف بڑھنے کے لیے بات چیت کو ترجیح دیں۔‘
تاہم سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید کے بعد جرمن سفیر نے اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کردی۔
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں نے اپنی پچھلی ٹویٹ ڈیلیٹ کردی ہے تاکہ کوئی غلط تشریح نہ کی جا سکے کہ ہم کسی کی سائیڈ لیتے ہیں۔‘
Previous tweet has been deleted to avoid any misinterpretation that we take a side, given the overall escalation in rhetorics. We chose our words carefully and do not condone anyone exploiting that.
— Alfred Grannas (@GermanyinPAK) May 9, 2023
سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے سابق سربراہ ظفر حجازی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’گرفتاری کے وقت سابق وزیراعظم کے عہدے کے وقار کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے تھا۔‘
افسوسناک ۔۔ گرفتاری کے وقت سابق وزیر آعظم کے عہدہ کا وقار ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے تھا۔
— Zafar Hijazi (@ZafarHijazi) May 9, 2023
صحافی کامران یوسف نے لکھا کہ ’عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان نے اپنا منفرد اعزاز برقرار رکھا کہ اس ملک میں وزیراعظم جب وزیراعظم نہیں رہتا تو وہ جیل کی یاترا ضرور کرتا ہے۔‘
عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان نے اپنا منفرد اعزاز برقرار رکھا ہے کہ اس ملک میں وزیراعظم جب وزیراعظم نہیں رہتا تو وہ جیل کی یاترا ضرور کرتا ہے
— Kamran Yousaf (@Kamran_Yousaf) May 9, 2023
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے مؤقف اپنایا کہ ’عبدالقادر یونیورسٹی ایک صوفیانہ تعلیمی ادارہ ہے جو ٹرسٹ کے نام پر ہے، عمران خان یا بشریٰ بی بی کی ذات کے نام پر کوئی چیز نہیں ہے۔‘
انہوں نے الزام لگایا کہ ’نیب کو فرنٹ پر استعمال کیا جا رہا ہے پیچھے ڈرٹی ہیری ہے جس نے کل کی پریس ریلیز جاری کروائی ہے۔‘
عبدالقادر یونیورسٹی ایک صوفیانہ تعلیمی ادارہ ہے جو ٹرسٹ کے نام پر ہے
عمران خان یا بشری بی بی کی ذات کے نام پر کوئی چیز نہیں ہے
نیب کو فرنٹ پر استعمال کیا جارہا ہے پیچھے ڈرٹی ہیری ہے جس نے کل کی پریس ریلیز جاری کروائی ہے۔ #behindyouskipper— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) May 9, 2023
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے عمران خان کی گرفتاری پر کہا کہ ’اب صرف قانون حرکت کرے گا۔ قانون کسی کے تابع نہیں۔‘
اقتدار میں IK نے نیب نیب بہت کھیلا۔فرمائشی گرفتاریاں ھوتی تھیں لاڈلا ضد کرتا ضد پوری ھوتی تھی۔ قید میں لاڈلے کی انا کی تسکین کے لئے اذیتیں دی جاتیں تھیں۔ بیٹیوں بہنوں کو بھی نیب نے گرفتار کیا۔ نیب عدالتیں آلہ کار بن کئیں۔ انشااللہ اب صرف قانون حرکت کرے گا۔ قانون کسی کے تابع نہیں
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) May 9, 2023