پاکستان کے شہر لاہور میں دو لڑکیوں کو ایک سڑک پر زد کوب کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔
یہ ویڈیو منگل کو ٹوئٹر پر کشف نامی صارف کی جانب سے شیئر کی گئی جس میں کچھ خواتین اور مردوں کو ایک گاڑی کے اردگرد چیختے چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
لاہور کا ٹکسالی گیٹ جہاں سے نور جہاں کی لازوال شہرت کا آغاز ہواNode ID: 764516
-
پولیس کا لاہور زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ کا ’محاصرہ‘Node ID: 765401
اس ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون ایک لڑکی کو بالوں سے پکڑ کر گاڑی سے باہر نکال رہی ہیں۔
کشف نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’میری دوست اور اس کی بہن کو آج لاہور کے بحریہ ٹاؤن میں کچھ طاقتور امیر آنٹیوں اور ان کے گارڈز کی جانب سے ہراساں کیا گیا اور مارا گیا۔‘
my friend and her sister got harassed and beaten up by some rich powerful aunties and their guards in Bahria Town Lahore today. Here’s the video: pic.twitter.com/eXMvXlz3gT
— Kashuf (@gooshuv) May 16, 2023
سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد کچھ صارفین کی طرف سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ یہ خاتون دراصل بحریہ ٹاؤن لاہور کی ملازم ہیں تاہم بحریہ ٹاؤن کی جانب سے اس دعوے کی تردید کی گئی ہے۔
پاکستانی اینکرپرسن اور صحافی ابصا کومل نے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ لاہور میں لڑکیوں کو زد و کوب کرنے والی خاتون کا نام مائرہ افتخار ہیں اور انہوں نے سڑک پر لڑکیوں کو اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا کہ وہ اپنی کار کا ہارن بجا رہیں تھیں۔
سوشل میڈیا پر انسٹاگرام کی ایک سٹوری بھی وائرل ہے جس کے مطابق تشدد کا نشانہ بننے والی لڑکیوں کا نام فضا اور اقصہ ہے۔
انسٹاگرام سٹوری میں ان کی طرف سے ان کو زد و کوب کرنے والی خاتون کی تصویر لگائی گئی اور لکھا گیا کہ ’یہ خاتون ہیں سب کے پیچھے اور ان کا نام مائرہ افتخار ہے۔‘
انسٹاگرام سٹوری میں مزید کہا گیا ہے کہ ’انہوں نے مجھے اور میری بہن کو ہراساں کیا اور کسی کو مدد کے لیے کال بھی کرنے نہیں دی۔‘
سوشل میڈیا پر ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد بحریہ ٹاؤن لاہور کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ یہ خاتون مائرہ افتخار ہی ہیں تاہم یہ وضاحت بھی دی گئی کہ اب وہ بحریہ ٹاؤن کی ملازم نہیں۔
ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں بحریہ ٹاؤن کی طرف سے ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ’ملزمہ مائرہ افتخار بہت عرصے سے بحریہ ٹاؤن کی ملازمہ نہیں اور وہ بحریہ ٹاؤن کی ٹیم کو بہت پہلے چھوڑ چکی ہیں۔‘
Bahria Town residents are our top point priority and their safety and security is our utmost concern. This matter is being duly investigated and any assistance required by the aggrieved party will be provided.
2/2— Bahria Town Official (@BahriaTownOffic) May 17, 2023