ابوظبی کے کلیو لینڈ کلینک میں جگر کی کامیاب پیوند کاری کی گئی۔ ڈاکٹروں نے ماں کے جگر کا ایک ٹکڑا نکال کر پیوند کاری کی۔
دونوں آپریشن طویل اور پیچیدہ تھے لیکن کامیاب رہے۔ ماں اور بیٹا اب صحت یاب ہو رہے ہیں۔ پیوند کاری کے بعد بیٹے کا جگر نارمل طریقے سے کام کر رہا ہے۔
الامارات الیوم کے مطابق فاطمہ الزیودی نے ویڈیو بیان میں بتایا کہ ’میرا بیٹا یوسف النقبی بچپن سے بیمار تھا۔ اس کی تکلیف بڑھتی چلی گئی۔ رفتہ رفتہ اس کی بھوک ختم ہونے لگی۔‘
’اسے ہر وقت سونے کی خواہش رہتی تھی۔ وہ گھر ہی میں رہتا تھا۔ باہر نکلنا اسے پسند نہیں تھا۔ ڈاکٹروں نے تمام رپورٹس دیکھنے کے بعد بتایا کہ بیماری کا علاج جگر کی پیوند کاری کے سوا کچھ نہیں۔‘
فاطمہ الزیودی نے کہا کہ ’ڈاکٹروں کی رپوٹ کے بعد بیٹے کی زندگی بچانے کے لیے فوری طور پر اپنے جگر کا ٹکڑا عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔‘
اماراتی خاتون کا کہنا ہے کہ ’یہ میری زندگی کا بڑا فیصلہ تھا۔ دعا کی تھی کہ کاش میرا جگر میرے بیٹے کے کام آجائے۔ ڈاکٹروں کی اس حوالے سے رپورٹس مثبت تھیں تاہم بیٹا راضی نہیں تھا۔ میں نے اسے سمجھا بجھا کیا۔‘
فاطمہ الزیودی کا کہنا ہے کہ ’میرا بیٹا یوسف النقبی میرے جگر کا ٹکڑا ہے۔ وہ میری زندگی ہے۔ آپریشن کے بعد جب وہ میری جانب دیکھ رہا تھا تو یہ زندگی کے شاندار لمحات تھے۔‘
’میں نے محسوس کیا کہ یہ میری سب سے بڑی کامیابی ہے اور مجھے اس پر فخر ہے۔‘
یوسف النقبی نے کہا کہ ’میں اللہ کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے اتنا بڑا دل رکھنے والی ماں دی۔ اپنی خوشی کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا۔‘