عرب نیوز کے مطابق یہ اپریل میں 59.6 کے اعداد و شمار کے مقابلے میں معمولی کمی تھی۔
ریاض بینک کے چیف اکنامسٹ نایف الغیث نے کہا کہ ’چھوٹی کمی کے باوجود اعلی اعداد و شمار اس خیال کو تقویت دیتے ہیں کہ سعودی عرب میں مجموعی اقتصادی سرگرمیاں اچھی طرح سے جاری ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’پرائیویٹ سیکٹر کی بدولت اس سال دوسری سہ ماہی میں مملکت کی نان آئل جی ڈی پی (مجموعی گھریلو پیداوار) میں نمایاں اضافہ ہونے کا امکان ہے‘۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ مملکت میں غیر تیل کے نجی شعبے کے کاروبار میں نئے آرڈر کی آمد میں مئی میں نمایاں طور پر اضافہ ہوا جب اپریل میں ترقی صرف ساڑھے آٹھ سالوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
رپورٹ کے مطابق نئے آرڈرز میں اضافے نے سعودی عرب میں سیاحت اور تعمیراتی شعبوں پر مثبت اثر ڈالا جس کے نتیجے میں مئی میں ملازمتوں کے مواقع میں اضافہ ہوا۔
ریاض بینک کے چیف اکنامسٹ نایف الغیث نے کہا کہ ’ نئے آرڈرز میں کافی اضافہ ہوا خاص طور پر سیاحتی سرگرمیوں اور تعمیرات میں مانگ میں اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔ اس سے 2018 کے بعد سے ملازمتوں کی تخلیق کی مشترکہ تیز ترین شرح ہوئی جس نے فرموں کو اس ماہ تیز رفتاری سے بیک لاگ کے ذریعے کام کرنے کی اجازت دی‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اعلی ملازمت اور سرگرمی نے اجرتوں میں سات برسوں میں دوسری تیز ترین رفتار سے اضافہ کیا جس کے نتیجے میں صارفین سے وصول کی جانے والی قیمتوں میں مستقل مارک اپ‘۔
رپورٹ کے مطابق مئی میں اگلے 12 مہینوں کے لیے کاروباری توقعات میں قدرے نرمی آئی تاہم فرمیں ترقی کے امکانات میں مدد کے لیے بہتر مارکیٹ کے حالات، مضبوط فروخت اور معاون حکومتی اقتصادی پالیسی کی توقع کر رہی ہیں۔
ریاض بینک کے چیف اکنامسٹ نے کہا کہ ملک میں گیگا پراجیکٹس کی ترقی جس کا مقصد معیشت کو متنوع بنانا ہے، اس سال کے بقیہ مہینوں میں نجی شعبے کی ترقی کو جاری رکھے گا۔
نایف الغیث نے کہا کہ ’حکومت بڑے پیمانے پر تنوع کی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہے، گیگا پراجیکٹس کی ترقی کا مقصد نجی شعبے کو فروغ دے کر ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔ لہٰذا، ہمیں یقین ہے کہ غیر تیل کا شعبہ اس سال ترقی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا جس کی حمایت بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور مضبوط مانگ سے ہو گی‘۔